’قانون شکن‘ ٹرمپ کے جانے پر خوش ہیں، ایرانی صدر
16 دسمبر 2020ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ وہ جو بائیڈن کے امریکی صدر کا منصب سنبھالنے پر بہت زیادہ پرجوش نہیں ہیں لیکن ٹرمپ کے منصبِ صدارت سے فارغ ہونے پر بہت زیادہ خوش ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک 'قانون شکن صدر‘ سے تعبیر کرتے ہوئے انہیں 'دہشت گرد‘ بھی کہا۔
روحانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ بھرپور کوشش میں ہے کہ ایران کسی طرح عالمی ادارہٴ صحت سے کورونا ویکسین نہ خرید سکے۔ حسن روحانی نے یہ بیانات اپنی کابینہ کے اجلاس میں دیے اور اجلاس کی مکمل کارروائی براہِ راست ٹیلی وژن پر نشر کی گئی۔
امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں
ٹرمپ کی رخصتی اور ایران
ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک 'جابر صدر‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی تاریخ کے 'مطلق العنان اور قانون شکنی و قواعد سے انحراف‘ کرنے والے صدر تھے۔ ایرانی صدر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ایک روز قبل پندرہ دسمبر کو امریکی الیکٹورل کالج نے ڈیموکریٹک پارٹی کے جو بائیڈن کی کامیابی کی باضابطہ تصدیق کی ہے۔
اس کامیابی سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں اور ووٹوں میں فراڈ کے ایسے بیانات دے رہے تھے، جو مضبوط شواہد سے عاری تھے۔ چند امریکی ماتحت عدالتوں اور سپریم کورٹ نے صدارتی انتخابات میں بے ضابطگیوں کی درخواستیں عدم ثبوتوں کی بنیاد پر خارج کر دی ہیں۔ترکی پر امریکی پابندیاں ناجائز ہیں، ایرانی وزیر خارجہ
ویکسین کے حصول میں ٹرمپ انتظامیہ رکاوٹ
ایران مشرقِ وسطیٰ میں کورونا وائرس کی لپیٹ میں آیا ہوا سب سے متاثرہ ملک ہے۔ ایران میں کورونا کی لپیٹ میں آنے والے افراد گیارہ لاکھ سے زائد ہیں اور دم توڑنے والی مریضوں کی تعداد ساڑھے باون ہزار سے متجاوز ہو چکی ہے۔ الجزیرہ ٹیلی وژن کی ایک رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ اس وقت ٹرمپ انتظامیہ اس کوشش میں ہے کہ ایران کسی بھی صورت میں کورونا ویکسین حاصل نہ کر سکے۔ روحانی نے بتایا ہے کہ ان کا ملک ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ رابطے میں ہے تا کہ ویکسین کا حصول ممکن بنایا جا سکے۔
جو بائیڈن کی آمد اور ایران
امریکا کے چھیالیسیویں نومنتخب صدر جو بائیڈن بیس جنوری سن 2021 کو اپنے منصب کا حلف اٹھائیں گے۔ انہوں نے عندیہ دے رکھا ہے کہ وہ سن 2015 میں طے پانے والی ایرانی جوہری ڈیل کو بحال کریں گے اور ٹرمپ انتظامیہ کی عائد کردہ پابندیوں پر نظرثانی بھی کریں گے۔ بائیڈن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران کے میزائل پروگرام پر مذاکرات کی ضرورت پہلے سے زیادہ ہے۔ ادھر حسن روحانی نے اپنی کابینہ کے اجلاس میں واضح کیا ہے کہ ایران سن 2015 کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہو چکا ہے اور اس کے داخلی حالات بھی مختلف ہیں۔
ع ح، ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)