قذافی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں، فراتینی
16 مئی 2011جنگی جرائم کی عدالت کے چیف پراسیکیوٹر لوئس مورینو اوکامپو نے پیر کو ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی کوشش ہو گی کہ معمر قذافی ان کے بیٹے سیف الاسلام اور ملکی خفیہ ادارے کے سربراہ کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے جائیں۔ دی ہیگ میں، جہاں بین الاقوامی فوجداری عدالت قائم ہے مورینو اوکامپو نے کہا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ لیبیا میں معصوم شہریوں پرحملوں کا حکم معمر قذافی نے ذاتی طور پر دیا تھا۔
اب اس بارے میں فیصلہ بین الاقوامی فوجداری عدالت ICC کے ججوں کا ایک پینل کرے گا کہ آیا قذافی اور ان کے قریبی ساتھیوں کے خلاف وارنٹ جاری کرنے کی درخواست منظور کی جائے یا اسے مسترد کر دیا جائے۔
مورینو اوکامپو نے مارچ کے مہینے میں اعلان کیا تھا وہ لیبیا میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران وہاں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کی تحقیقات کریں گے۔ تب انہوں نے جن آٹھ افراد کے خلاف تحقیقات کا اعلان کیا تھا، ان میں معمر قذافی اور ان کے تین بیٹے بھی شامل تھے۔
اسی دوران لیبیا کے بارے میں روم سے موصولہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ قذافی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ اطالوی وزیر خارجہ فرانکو فراتینی نے آج پیر کو چینل فائیو نامی ٹیلی وژن کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ طرابلس میں قذافی انتظامیہ اب چند دنوں کی مہمان ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیبیا کی حکومت کے کئی ارکان اب ایسے امکانات کی تلاش میں ہیں، جن پر عمل کر کے قذافی بیرون ملک جلا وطنی اختیار کر سکیں۔ فرانکو فراتینی نے کہا کہ لیبیا کی حکومت میں ایسے پیغامات بہت محدود لیکن قذافی کے قریبی حلقوں کی طرف سے مل رہے ہیں۔
لیبیا کے بارے میں ماسکو سے ملنے والی رپورٹوں میں روسی وزیر خارجہ کے اس بیان کا حوالہ دیا گیا ہے کہ ماسکو لیبیا کے باغیوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے آج کہا کہ لیبیا کے باغیوں کے ایک وفد نے ماسکو کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن بعد میں تکنیکی وجوہات کی بنا پر یہ دورہ منسوخ کر دیا گیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ لیبیا کے باغیوں کا یہ وفد جلد ہی ماسکو کا دورہ کر سکے گا۔ سرگئی لاوروف آج پیر ہی کو لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے عبداللہ الخطیب کے ساتھ مذاکرات بھی کرنے والے ہیں۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک