لیبیا اور شام پر بنائی گئی نیوز فلموں کے لیے پریس ایوارڈ
29 نومبر 2012برطانوی دارالحکومت سے ملنے والی خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق یہ ایوارڈز ہر سال دیے جاتے ہیں اور اس سال یہ انعامات لندن میں کل بدھ کی رات منعقدہ ایک باوقار تقریب میں دیے گئے۔
ان Rory Peck ایوارڈز کے ذریعے برطانیہ کے Rory Peck Trust کی طرف سے دنیا بھر میں خبروں کے شعبے میں کام کرنے والے فری لانس ویڈیو جرنلسٹ مردوں اور خواتین کی منفرد کارکردگی اور ان کی کامیابیوں کا اعتراف کیا جاتا ہے۔
کل رات لندن میں فیچر فلموں کے شعبے میں یہ منفرد اعزاز اسپین کے دو صحافیوں آلبیرٹو آرسے اور رکارڈو گارسیا ویلانووا کے حصے میں آیا۔ ان دونوں ہسپانوی ویڈیو جرنلسٹوں نے خود اپنے مالی وسائل سے ماضی قریب میں لیبیا کے محاصرہ شدہ شہر مصراتہ کے نوجوان جنگجو باغیوں کے بارے میں ایک فیچر فلم بنائی تھی۔
ان میں سے آلبیرٹو آرسے نے اسی سال کے اوائل میں ہونڈوراس میں امریکی خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس(AP) کے نامہ نگار کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی تھیں۔
روری پَیک ایوارڈز کی اس تقریب میں ویڈیو نیوز ایوارڈ فرانس کے ایک فری لانس صحافی کے حصے میں آیا۔ اس فرانسیسی فوٹوگرافراور فلم ساز کا نام مانی ہے، جسے یہ ایوارڈ شام کی موجودہ خانہ جنگی کے دوران بنائی گئی ایک ویڈیو پر دیا گیا۔ قریب بیس مہینوں سے شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران یہ ویڈیو نیوز رپورٹ اس سال فروری میں شامی شہر حمص پر صدر بشار الاسد کی حامی فورسز کی طرف سے مسلسل گولہ باری کے بارے میں بنائی گئی تھی۔
اس کے علاوہ ’سونِک اِمپیکٹ ایوارڈ‘ برطانوی فری لانس جرنلسٹ ڈینیل بوگاڈو کے حصے میں آیا۔ ڈینیل بوگاڈو کی ویڈیو ایک ایسی فلم ہے، جو افریقی ملک سوڈان میں حکومت اور عام شہریوں کے درمیان جنگ کے موضوع پر تیار کی گئی تھی۔
برطانیہ کا Rory Peck Trust ایک ایسا فلاحی ادارہ ہے جو 1995 میں قائم کیا گیا تھا اور یہ پوری دنیا کی وہ واحد چیریٹی آرگنائزیشن ہے، جو کسی بھی جگہ پر کام کرنے والے فری لانس صحافیوں اور ان کے گھرانوں کی براہ راست عملی مدد اور رہنمائی کرتی ہے۔
یہ تنظیم ایسے فری لانس صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کی پیشہ ورانہ، سماجی اور قانونی مدد اور سلامتی کے لیے قائم کی گئی تھی، جو بوقت ضرورت اور بلا خوف و خطر مختلف ملکوں میں اپنی صحافتی ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں۔
mm/ab (AP)