لیبیا کی فوجی چوکی پر حملہ، 15 ہلاک
5 اکتوبر 2013فوجی حکام کے مطابق حملہ آور گاڑیوں پر سوار تھے جن پر مشین گنیں نصب تھیں۔ یہ چیک پوسٹ ترہونا اور بنی ولید کے درمیان واقع ہے۔ حملے کے فوری ان دونوں شہروں کو ملانے والی شاہراہ کو بند کر دیا گیا تاکہ علاقے کی ناکہ بندی کر کے حملہ آوروں کو تلاش کیا جا سکے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے فوجی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملٹری پوسٹ پر یہ حملہ وشاتا کے علاقے میں کیا گیا جو بنی ولید ٹاؤن سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ بنی ولید ان علاقوں میں سے ایک تھا جو2011ء میں لیبیا کی خانہ جنگی کے دوران آخر تک سابق ڈکٹیٹر معمر القذافی کے حامیوں کے مضبوط گڑھ سمجھے جاتے تھے۔ فوجی اہلکار نے اے پی کو یہ اطلاعات نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فراہم کیں۔ دیگر ذرائع کے مطابق حملے میں پانچ دیگر فوجی زخمی بھی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لیبیا کی فوج کے ایک ترجمان نے اس حملے اور اس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ فوجی ترجمان علی شیخی کے بقول، ’’ترہونا اور بنی ولید کے درمیان المالتی کے علاقے میں ایک فوجی چیک پوسٹ کو نامعلوم حملہ آوروں کی طرف سے نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں 15 فوجی ہلاک جبکہ چار دیگر زخمی ہوئے۔‘‘
حال ہی میں لیبیا شدت پسندانہ حملوں کا شکار رہا ہے۔ کئی ماہ تک جاری رہنے والے ان حملوں کا نشانہ فوجی افسران، فعالیت پسند، جج اور سکیورٹی ایجنٹس تھے۔ اس طرح کے اکثر حملوں کا ذمہ دار ایسے مسلح گروپوں کو قرار دیا جاتا ہے جن کا تعلق قذافی مخالف باغی گروپوں سے رہا تھا۔
معمر القذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد لیبیا میں بننے والی نئی حکومت اپنی اتھارٹی منوانے اور ملک میں امن و امان کی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہے۔ قذافی کو اکتوبر 2011ء میں حکومت سے نکال کر قتل کر دیا گیا تھا۔