You need to enable JavaScript to run this app.
مواد پر جائیں
مینیو پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تازہ ترین ویڈیوز
تازہ ترین آڈیوز
خطے
پاکستان
ایشیا
یورپ
مشرق وسطیٰ
موضوعات
انسانی حقوق
تحفظ ماحول
صحت
کیٹیگریز
سیاست
معاشرہ
سائنس اور ٹیکنالوجی
فن و ثقافت
کھیل
تازہ ترین آڈیوز
تازہ ترین ویڈیوز
لائیو ٹی وی
اشتہار
لیبیا
لیبیا ایک شمالی افریقی اور عرب ملک ہے۔
اس موضوع پر تمام مواد سیکشن پر جائیں
اس موضوع پر تمام مواد
ریسکیو سرگرمیوں سے اسمگلروں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے، فرنٹکیس
یورپی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کے مطابق مہاجرین کو ریسکیو کرنے سے اسمگلروں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
انتونیو تاجانی لیبیا میں مہاجرین کے مراکز کے قیام کے حامی
یورپی پارلیمان کے نئے سربراہ انتونیو تاجانی لیبیا میں مہاجرین کے مراکز قائم کیے جانے کے حامی ہیں۔
سوشل میڈیا راؤنڈ
سوشل میڈیا راؤنڈ
مغربی لیبیا میں 27 تارکین وطن کی لاشیں برآمد
لیبیا کے مغربی حصے میں مزید 27 تارکین وطن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
میونخ سکیورٹی کانفرنس، عالمی سیاست کا اسٹیج
ایک ایسے وقت پر جب بہت سے خطوں میں بے یقینی پائی جاتی ہے، دنیا بھر سے اہم ترین سیاسی شخصیات میونخ میں جمع ہو رہی ہیں۔
صرف چھ ماہ میں قحط کے باعث دو کروڑ انسانوں کی ہلاکت کا خطرہ
دنیا کے چار مختلف خطوں میں قحط کے نتیجے میں اگلے چھ ماہ کے دوران دو کروڑ سے زائد انسانوں کی ہلاکت کا خطرہ ہے۔
’رواں برس بھی یورپ کو گزشتہ برس جتنے مہاجرین کا سامنا ہو گا‘
یورپی بارڈر ایجنسی نے توقع ظاہر کی ہے کہ رواں برس بھی مہاجرین کا یورپ کی جانب سفر جاری رہ سکتا ہے۔
تارکین وطن کو اٹلی جانے سے نہیں روک سکتے، لیبا کے میئرز
لیبیا کے جنوبی اور شمالی شہروں کے میئروں کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کو روکنے کی ذمہ داری صرف لیبیا پر نہ ڈالی جائے۔
لیبیا کے کوسٹ گارڈز کی کارروائیاں، سینکڑوں افراد روک لیے گئے
لیبیا کے کوسٹ گارڈز نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایک ہزار سے زائد تارکین وطن کو روکا ہے۔
مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے یورپ لیبیا کے ساتھ کام کرے گا
لیبیا میں سرگرم انسانوں کے اسمگلروں کے خلاف کارروائی اور اس ملک سے مہاجرین کی یورپ آمد کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سترہ سو پچاس سے زائد مہاجرین کو سمندر برد ہونے سے بچایا گیا
اطالوی حکام نے بتایا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سترہ سو پچاس سے زائد مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا گیا ہے۔
یورپی سمٹ کا اہم ترین موضوع، لیبیا کے مہاجرین کو روکنا
یورپی یونین کا سربراہ اجلاس آج جمعہ تین فروری کو مالٹا کے دارالحکومت والیٹا میں شروع ہو منعقد کیا جا رہا ہے۔
بحیرہ روم کے راستے غیرقانونی تارکین وطن کوکیسے روکا جائے؟
یورپی رہنما بحیرہء روم کے راستے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والوں کے انسداد کے لیے مالٹا میں جمع ہو رہے ہیں۔
مالٹا سمٹ پر لیبیا کے مہاجرین اور ٹرمپ کا سایہ
یورپی یونین کا سربراہ اجلاس جمعہ تین فروری کو مالٹا کے دارالحکومت میں شروع ہو گا۔
مہاجرین کو روکنے کے لیے لیبیائی کوسٹ گارڈز کی تربیت
یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈز کی خصوصی تربیت کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔
‘لیبیا کے ساتھ معاہدہ درکار ہے مگر فی الحال ممکن نہیں‘
چانسلر میرکل کا کہنا ہے کہ لیبیا کے ساتھ مہاجرین کے معاملے پر ڈیل فی الحال ممکن نہیں ہے۔
’ لیبیا : انسانی اسمگلنگ کیمپ مہاجرین کے لیے جہنم سے بد تر‘
ایک جرمن اخبار میں شائع ہوئی رپورٹ کے مطابق لیبیا میں انسانی اسمگلنگ کیمپ مہاجرین کے لیے جہنم سے بد تر ہو گئے ہیں۔
تارکین وطن کی ایک اور کشتی غرق، سو سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ
پناہ کے متلاشی ایک سو سے زائد افراد سے بھری ایک کشتی بحیرہٴ روم کے وسطی راستوں میں غرق ہو گئی ہے۔
مہاجرین کو روکنے کے لیے لیبیا کے ساتھ معاہدہ ضروری
مالٹا کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ مہاجرین کو یورپی یونین میں داخلے سے روکنے کے لیے لیبیا کے ساتھ معاہدہ ضروری ہے۔
گیمبیا کے شہری ہجرت پر کیوں مجبور ہیں؟
آنسو سانیانگ تمام تر محنت کے باوجود بہت کم پیسے کمانے سے تنگ آ کر آخر کار یورپ پہنچنے کی کوشش کا سوچ رہے ہیں۔
لیبیا کے طیارے کی ہائی جیکنگ ختم، اغواکاروں نے سرنڈر کر دیا
شورش زدہ افریقی ملک لیبیا کا ایک مسافر بردار طیارہ اغوا کر کے مالٹا میں اتار دیا گیا ہے۔
لیبیا، مقید مہاجرین کی المناک داستانیں
لیبیا میں سیاسی بحران کے باعث وہاں مہاجرین کے ساتھ سلوک بھی انتہائی بُرا برتا جا رہا ہے۔
لیبیا میں فوجی مداخلت کا کوئی منصوبہ نہیں، امریکی وزیر خارجہ
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ لیبیا میں کسی بیرونی فوجی مداخلت کا تاحال کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
بحیرہء روم سے آٹھ مہاجرین کی لاشیں برآمد
مالٹا اور لیبیا کے درمیان بحیرہء روم سے آٹھ مہاجرین کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔
افغانستان میں ممکنہ جنگی جرائم کی چھان بین میں بڑی پیش رفت
بین الاقوامی فوجداری عدالت کے مطابق افغانستان میں ممکنہ جنگی جرائم کے ارتکاب کی چھان بین میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
بحیرہء روم میں ہلاکتیں، یورپی یونین بھی ’شریکِ جرم‘
بحیرہء روم میں مہاجرین کے لیے امدادی کارروائیاں کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ صورتِ حال کی ذمہ دار یورپی یونین بھی ہے۔
پورے خطے میں ’دہشت گرد حکومتوں‘ کے قیام کا خطرہ، ایرانی صدر
ایرانی صدر نے خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں کئی ’دہشت گرد حکومتوں‘ کے اقتدار میں آ جانے کا خطرہ ہے۔
دو روز میں دس ہزار سے زائد تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچا یا گیا
گزشتہ دو روز میں دس ہزار سے زائد تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچا لیا گیا ہے۔
ڈیوڈ کیمرون پر لیبیا پر بمباری کے حوالے سے سنگین الزامات
برطانوی پارلیمان کی ایک رپورٹ میں وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون پر لیبیا پر بمباری کے حوالے سے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
لیبیا کوسٹ گارڈ نےجرمن فلاحی ادارے کی کشتی پکڑ لی
لیبیا کی کوسٹ گارڈ نے جرمن فلاحی ادارے کی کشتی کے عملے کو حراست میں لے لیا ہے۔
برطانیہ مہاجرین کو روکنے کے لیے دیوار کھڑی کرے گا
برطانوی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ وہ شمالی فرانس میں کَیلے کی بندرگاہ سے جڑی اپنی سرحد پر ایک دیوار کھڑی کرے گا۔
داعش کے جنگجو لیبیا سے تیونس اور مصر جا سکتے ہیں، فرانس
داعش کے جنگجو لیبیا سے تیونس اور مصر جا سکتے ہیں، فرانس
لیبیا کے پانیوں سے ساڑھے چھ ہزار مہاجرین ریسکیو
پیر کے روز لیبیا کی سمندری حدود میں ساڑھے چھ ہزار مہاجرین کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ اطالوی کوسٹ گارڈز کے مطابق حالیہ برسوں کے دوران کسی ایک روز میں اتنے مہاجرین کو بچانے کے حوالے سے یہ ایک منفرد واقعہ تھا۔
شورش زدہ لیبیا تیل کی برآمدی صنعت بحال کرنے کی کوشش میں
جہادیوں کے حملوں اور سیاسی رسہ کشی کے شکار ملک لیبیا میں اب یونٹی حکومت کی کوشش ہے کہ کسی طرح تیل کی برآمدی صنعت کو دوبارہ زندہ کیا جائے، تاکہ تباہ حال ملکی معیشت کو ایک مرتبہ پھر پیروں پر کھڑا کیا جا سکے۔
لیبیا میں افریقی مہاجرین کی حالت زار
بوکے نوفیساز نائجیریا سے یورپ پہنچنے کے ارادے سے گھر سے نکلی تھیں، مگر لیبیا میں پھنس گئیں۔ وہ مصراتہ میں مہاجرین کے حراستی مرکز میں اپنی آنکھوں سے ایک بھیانک زندگی کے ساتھ ساتھ اپنے چکنا چور ہوتے خواب بھی دیکھ رہی ہیں۔
کیا ہونے والا ہے؟ امریکی اسپیشل آپریشن فورسز لیبیا میں
امریکا کی اسپیشل آپریشن فورسز لیبیا پہنچ گئی ہیں، جہاں وہ داعش کے خلاف لڑائی میں پہلی مرتبہ براہِ راست مدد دے رہی ہیں۔
لیبیا، سمندر نے مہاجرین کی باقیات اگل دیں
لیبیا میں المایا کے ساحل کے قریبی رہائشیوں نے سمندر کی جانب سے اگل دی جانے والی 21 مہاجرین کی جسمانی باقیات کو دفن کر دیا ہے۔ حکام توجہ دلانے پر بھی ان لاشوں کو دفنانے کا کوئی انتظام نہ کر پائے تھے۔
چھوٹی امدادی کشتی کا مہاجرین کے لیے بڑا کردار
دو برس قبل ایک نجی امدادی کشتی نے بحیرہء روم میں مہاجرین کو ریسکیو کرنے کی فوجی کارروائیوں میں معاونت کا آغاز کیا تھا۔ لیبیا کے پانیوں کے قریب یہ کشتی اب تک سینکڑوں مہاجرین کو نئی زندگی دے چکی ہے۔
داعش مہاجرین کو منظم طریقے سے یورپ تو نہیں بھیج رہی؟
روم حکومت اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کہیں داعش منظم طریقے سے تارکین وطن کو یورپ کی طرف تو نہیں بھیج رہی؟
لیبیا میں داعش کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملے
امریکا نے لیبیا میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔
مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے اٹلی کی بھرپور میڈیا مہم
اطالوی حکومت نے اٹلی کا رخ کرنے والے تارکین وطن کو اس سفر کے خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے میڈیا مہم شروع کر دی ہے۔
مزید لاشیں برآمد، رواں سال ہلاکتوں کی تعداد قریب تین ہزار
یورپ پہنچنے کی کوشش میں مزید چھبیس مہاجرین بحیرہ روم میں رونما ہوئے ایک حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
’مرنے کے بعد بھی بچے اپنی ماؤں سے لپٹے ہوئے تھے‘
اطالوی فائر فائٹرز کی ایک ٹیم نے حال ہی میں گزشتہ برس بحیرہ روم میں ڈوب جانے والی ایک کشتی میں پھنسی لاشوں کو نکالا۔
لیبیا میں قیام امن کے لیے ’متحدہ‘ فوج ناگزیر
اقوام متحدہ کی کوشش ہے کہ لیبیا میں ایک ’متحدہ‘ فوج کا قیام عمل میں آ جائے۔
مہاجرین ’سمندر سے زیادہ صحرا میں‘ مر رہے ہیں
افریقہ سے یورپ پہنچنے کے خواہش مند بحریہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہونے سے زیادہ صحرائے صحارا میں جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
اٹلی، غیر قانونی تارکین وطن کی اکثریت کی نئی منزل
یورپی بارڈر ایجنسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اٹلی کا رخ کرنے والے نئے مہاجرین کی تعداد میں واضح اضافہ ہوا ہے۔
صدام دہشت گردوں کو مار کر اچھا کام کر رہا تھا، ٹرمپ
ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر صدام حسین کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عراق میں دہشت گردوں کو مار کر اچھا کام کر رہے تھے۔
اٹلی آنے والے تارکین وطن کی تعداد آج بھی دو برس پہلے جتنی
اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ اس سال بھی بحیرہ روم کے راستے اٹلی پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد پچھلے برسوں جتنی ہی ہے۔
’ہلاک شدگان کی تعداد پانچ سو ہو گی‘
اٹھارہ اپریل سن دو ہزار پندرہ کو رونما ہونے والے اس حادثے کے نتیجے میں آٹھ سو افراد کے مارے جانے کا امکان نہیں ہے۔
ایک دن میں پانچ ہزار تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچایا لیا گیا
اطالوی ساحلی محافظوں نے ایک دن میں پانچ ہزار تارکین وطن کو بحیرہء روم میں ڈوبنے سے بچا لیا ہے۔ یہ تارکین وطن ربڑ کی کشتیوں کے ذریعے بحیرہء روم کا طویل راستہ عبور کر کے لیبیا سے اٹلی پہنچنا چاہ رہے تھے۔
پچھلا صفحہ
{totalPages} صفحات میں سے صفحہ نمبر 5
اگلا صفحہ