مارک گروس مین اسلام آباد میں
7 مارچ 2011پاکستان اور افغانستان کے لیے خصوصی امریکی مندوب گروس مین نے اپنے دو روزہ دورہ پاکستان کا آغاز وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات سے کیا جبکہ آج وہ صدر زرداری، وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، بری فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل شجاع پاشا سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ کے ساتھ بات چیت میں پاکستان میں اقتصادی شعبے میں ہونے والی اصلاحات زیر بحث آئیں۔ اس کے علاوہ عبدالحفیظ شیخ نے گروس مین کو سن2011 اور 12 کے بجٹ کے حوالے سے حکومتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ذرائع نے بتایا کہ گروس مین کی توجہ امریکہ اور پاکستان کےباہمی تعلقات اور دہشت گردی کے خلاف جنگ پر ہی مرکوز رہے گی۔ مارک گروس مین ایک ایسے وقت میں پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں جب ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں تناؤ پایا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر بھی لازمی طور پر بات کی جائے گی۔ امریکہ کا مؤقف ہے کہ ڈیوس کو سفارتی استثٰنی حاصل ہے اس لیے اسے رہا کیا جائے۔
اس سے قبل امریکی سینیٹر جان کیری نے بھی پاکستان کے دورے کے دوران ڈیوس کی رہائی کے حوالے سے پاکستانی قیادت سے بات چیت کی تھی۔ کیری نے پاکستانیوں کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی حکام کی توجہ ریمنڈ ڈیوس کے سفارتی استثٰنی کی جانب مبذول کرائی تھی۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ ڈیوس نے ذاتی دفاع میں فائرنگ کی تھی جبکہ پاکستانی پولیس نے اس مؤقف کو رد کرتی آ رہی ہے۔
مارک گروس مین نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنےاس پہلے دورے کا آغاز لندن سے کیا تھا۔ وہ جدہ سے ہوتے ہوئے کابل گئے، جہاں سے وہ گزشتہ روز اسلام آباد پہنچے ہیں۔ مارک گروس مین کو فروری میں رچرڈ ہالبروک کے جانشین کے طور پر پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ کا خصوصی مندوب نامزد کیا گیا تھا۔ ہالبروک گزشتہ برس 13دسمبر کوانتقال کر گئے تھے۔ مارک گروس مین اسلام آباد میں دو روز قیام کرنے کے بعد برسلز جائیں گے، جہاں وہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : امتیاز احمد