متاثرین سیلاب کی دل کھول کر مدد کریں:انجلینا جولی
8 ستمبر 2010خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بدھ کے روزاسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ حکومتی خراب ساکھ کا بہانہ بنا کر متاثرین سیلاب کی امداد نہیں رکنا چاہئے۔ وہ امریکہ واپس جا کر ذاتی حیثیت میں پاکستانی متاثرین سیلاب کی مدد کے لئے مزید رقم کا اعلان کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ آفت کی اس گھڑی میں ان افغان مہاجرین کو بھی نہیں بھولنا چاہئے جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں اور ان کی بھی مدد کی جانی چاہئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ ایسے افراد کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہئے جو پہلے ہی مسلح تصادم کی وجہ سے بے گھر ہیں اور ان کے علاقوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی پر خرچ ہونے والا پیسہ اب سیلاب کے بعد دوسرے کاموں پر خرچ ہو رہا ہے۔
پاکستانی حکومت کی خراب ساکھ کی وجہ سے متاثرین کو امداد نہ ملنے کے بارے میں ایک سوال پر انجلینا جولی نے کہا کہ انہوں نے اس بارے میں سنا ہے لیکن وہ سمجھتی ہیں کہ کچھ لوگ اس بات کو مسئلہ بنا کر متاثرین کی امداد سے نہ روکیں۔
اگر ایک طریقے سے امداد دینے میں پریشانی ہے تو دوسرے کئی طریقوں سے بھی متاثرین کی مدد کی جا سکتی ہے“۔ تاہم انہوں نے کہا کہ تمام حکومتوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ امداد کے استعمال میں شفافیت کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ وہ پاکستان کے متاثرین سیلاب کی دل کھول کر مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی طرف سے متاثرین کی امداد کےلئے طلب کی گئی امداد کا ابھی تک صرف نصف حصہ ہی موصول ہوسکا ہے۔
انجلینا جولی نے کہا کہ اگر پاکستان کے متاثرین سیلاب کے مسائل کو اجاگر کرنے کےلئے کوئی فلم بنی اور انہیں اس میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تو وہ اس میں کام کرنے کےلئے تیار ہیں۔
امریکہ میں ایک چرچ کی جانب سے قرآن کے نسخوں کو نذرآتش کرنے کے اعلان کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انجلینا جولی نے کہا کہ یہ غلط اقدام ہے اور ایسا بالکل نہیں کیا جانا چاہئے۔
دریں اثناء اقوام متحدہ کی جانب سے گیارہ اگست کو پاکستانی متاثرین سیلاب کی امداد کے لئے کی گئی چھیا لیس کروڑ ڈالرز کی بین الا قوامی امداد کی ا پیل کا اب تک صرف چونسٹھ فیصد ہی موصول ہو سکا ہے۔گزشتہ دو ہفتوں سے امدا کی فراہمی کا عمل جمود کا شکار ہے۔ پاکستان میں متاثرین سیلاب کی بحالی کے کاموں میں مصروف اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ امداد کی فراہمی میں سست روی کے سبب ان کی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔مزید یہ کہ موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ سترہ ستمبر کو پاکستانی سیلاب زدگان کی امداد کی ایک مرتبہ پھر بین الا قوامی امداد کی اپیل کرے گا۔
رپورٹ :شکور رحیم
ادارت : عصمت جبیں