مراکش اور اسپین کے درمیان دو مہاجر بچے سمندر میں ڈوب گئے
28 اکتوبر 2018ہفتے کے روز ایک ہسپانوی غیرسرکاری تنظیم کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ بچے ایک ایسی کشتی میں سوار تھے، جو بحیرہء روم کی موجوں کا مقابلہ نہ کر سکی۔
دوسری جانب مراکش کی شمالی سمندری حدود کے قریب تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 16 مراکشی شہری لاپتہ ہو گئے ہیں۔
رواں برس اسپین پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ
اٹلی پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد ساٹھ فیصد کم ہو گئی
بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت IMO کے مطابق رواں برس کے آغاز سے اب تک مراکش سے بحیرہء روم کے ذریعے اسپین پہنچنے والے تارکین وطن کی مجموعی تعداد ساڑھے بیالیس ہزار کے قریب ہے، جب کہ اس دوران 433 افراد راستے ہی میں مارے گئے۔ اس عالمی تنظیم کے مطابق تارکین وطن کو پیش آنے والے حادثات میں سے زیادہ تر کی وجہ کشتیوں میں گنجائش سے زائد افراد کا بٹھایا جانا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا ہے کہ رواں برس اس راستے میں ہلاک ہونے والے تارکین وطن کی تعداد گزشتہ پورے سال میں ہونے والی ایسی ہلاکتوں کے مقابلے میں تین گنا زائد ہو چکی ہے۔
ہسپانوی بحری ریسکیو سروس کے مطابق کشتی کو پیش آنے والے حادثے کے بعد 51 افراد کو بچایا گیا۔ اس کے علاوہ سمندر سے دو بچوں کی لاشیں بھی نکال لی گئیں۔
حالیہ کچھ عرصے میں مراکش سے اسپین پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان تارکین وطن میں سے زیادہ تر کا تعلق مراکش اور افریقہ کے زیریں صحارا کے خطے کے ممالک سے ہے۔
دوسری جانب ہسپانوی حکام نے بتایا کہ صرف ہفتے کے روز مراکش سے اسپین کی جانب بڑھنے والی کشتیوں میں سوار ساڑھے تین سو تارکین وطن کو ریسکیو کیا گیا۔ حکام کے مطابق یہ افراد سات مختلف کشتیوں کے ذریعے بحیرہء روم عبور کر کے اسپین پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے، جنہیں اسپین اور شمالی افریقہ کے کوسٹ گارڈز نے سمندر میں روکا۔
یہ بات اہم ہے کہ اٹلی کی جانب سے مزید تارکین وطن کو قبول نہ کرنے کے بعد اسپین کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی تعداد بڑھی ہے۔
ع ت، م م (اے ایف پی)