معذور بیٹوں کا بیمے کی رقم کے لیے قتل، باپ کو دو سو سال قید
12 مارچ 2021لاس اینجلس سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق عدالت نے جس 45 سالہ ملزم کو مجرم قرار دے کر دو سو سال سے زیادہ کی سزائے قید سنائی، اس کی عمر 45 برس اور نام علی المیزائن ہے۔ المیزائن امریکا میں مقیم ہے لیکن وہ ایک مصری شہری ہے۔
آٹسٹ لوگ اچھے ملازمین ہو سکتے ہیں
عدالتی ریکارڈ کے مطابق علی المیزائن نے اپنی سابقہ بیوی اور دو بیٹوں کو گاڑی میں سوار کرا کر نو اپریل 2015ء کے روز یہ گاڑی لاس اینجلس سے جنوب کی طرف سان پیدرو کے مقام پر ایک ساحلی سڑک پر ڈرائیونگ کے دوران دانستہ سمندر میں گرا دی تھی۔
نفسیاتی بیماری ’آٹزم‘ کا عالمی دن
ملزم خود گاڑی میں سے نکل گیا تھا اور اس نے تیر کر اپنی جان بچا لی تھی۔ اس کی سابقہ بیوی کی جان اس لیے بچ گئی تھی کہ ایک مقامی شخص نے اس خاندان کی گاڑی پانی میں گری ہوئی دیکھنے کے بعد اس خاتون کی طرف ایک لائف سیونگ ٹیوب پھینکی تھی، جس کی مدد سے اس کی جان بھی بچ گئی تھی۔
اس واقعے میں علی المیزائن کے ذہنی طور پر معذور دو بیٹے، جن کی عمریں آٹھ اور تیرہ برس تھیں، گاڑی کے ساتھ ہی پانی میں ڈوب گئے تھے۔ اپنے دونوں لڑکوں کی موت کے بعد علی المیزائن نے ایک انشورنس کمپنی سے ان کے ناموں سے کرائی گئی دو پالیسیوں کی وجہ سے دو لاکھ ساٹھ ہزار ڈالر وصول کیے تھے۔
آٹزم کے شکار افراد کے ليے نئی ايپليکيشن
اس مصری شہری نے اپنے بیٹوں کی موت کے بعد ملنے والی انشورنس کی رقوم میں سے زیادہ تر مصر منتقل کر دی تھیں۔ جب اسے گرفتار کیا گیا تھا تو اس کے ایک امریکی بینک اکاؤنٹ میں 80 ہزار ڈالر موجود تھے، جو ضبط کر لیے گئے تھے۔
یو ایس ڈسٹرکٹ جج جان والٹر نے ملزم کو 212 برس کی سزائے قید کا حکم سناتے ہوئے کہا کہ اس کے انتہائی سنگ دلانہ اقدامات قابل مذمت ہیں، جو اس امر کا ثبوت ہیں کہ اس کا جرم سخت ترین سزا کا متقاضی ہے۔
م م / ع ا (اے ایف پی)